کولکاتا، 02 جنوری (ہ س)۔ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے مغربی بنگال میں پرائمری تعلیم کے لیے مجوزہ سمسٹر سسٹم کو مسترد کر دیا ہے۔ جمعرات کو نواں میں منعقدہ انتظامی میٹنگ میں وزیر اعلیٰ نے اس فیصلے پر برہمی کا اظہار کیا اور وزیر تعلیم برتیا باسو کی سرعام سرزنش کی۔
گزشتہ ہفتے سیکنڈری ایجوکیشن کونسل کے چیئرمین گوتم پال نے پرائمری تعلیم میں کریڈٹ پر مبنی سمسٹر سسٹم کے نفاذ کا اعلان کیا تھا۔ منصوبے کے تحت، 2025 تعلیمی سال سے کلاس I تا V کے طلباء کا نئے طریقہ کار سے جائزہ لیا جانا تھا۔ لیکن وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے اعلیٰ سرکاری افسران کی اجازت کے بغیر ایسے فیصلے لینے پر اعتراض کیا۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ میں طلباء پر اضافی بوجھ نہیں ڈالنا چاہتی۔ چھوٹے بچے ابھی ٹوئنکل ٹوئنکل لٹل اسٹار سیکھ رہے ہیں اور سمسٹر کے لیے ان سے پوچھ رہے ہیں۔ ایسا ہر گز نہیں ہو گا۔ انہوں نے واضح ہدایات دیں کہ مستقبل میں کسی بھی پالیسی فیصلے کے لیے پہلے ان سے اجازت لینی ہوگی۔
انتظامی اجلاس میں سخت موقف
میٹنگ میں وزیر اعلیٰ نے وزیر تعلیم برتیا باسو سے پوچھا کہ بغیر منظوری کے یہ اعلان کیسے کیا گیا۔ جب وزیر نے کہا کہ یہ چیف سیکرٹری کو پیش کر دیا گیا ہے اور حتمی منظوری کے بغیر اس پر عمل درآمد نہیں کیا جائے گا تو وزیر اعلیٰ مزید برہم ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ اجازت نہیں تھی تو خبر کیسے شائع ہوئی؟
سمسٹر پلان متنازعہ کیوں ہوا؟
محکمہ تعلیم کے ذرائع کے مطابق سمسٹر سسٹم کے نفاذ سے 'ہولیسٹک رپورٹ کارڈ' سسٹم متاثر ہوگا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ کالجوں اور یونیورسٹیوں میں سمسٹر سسٹم ٹھیک ہے کیونکہ وہاں کے طلباء اس کے عادی ہیں۔ لیکن پرائمری سکولوں میں ایسا ممکن نہیں۔
گوتم پال اب اپنے بیان سے مکر گئے اور کہا کہ ہم نے ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا ہے۔ ہم 8 اور 10 جنوری کے درمیان اسٹوڈنٹ ویک کے دوران اپنے پلان کے بارے میں معلومات دیں گے۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی