لکھنو¿، 02 جنوری (ہ س)۔
اتر پردیش کے ٹیکنیکل ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کے پروموشن گھوٹالے میں الزامات میں گھرے وزیر آشیش پٹیل ناراض ہو گئے۔ وزیر آشیش پٹیل نے جمعرات کو صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اسمبلی اجلاس کے دوران دھرنا ماسٹر پلوی پٹیل ہڑتال پر بیٹھی تھیں۔ وہاں یو پی ایس ٹی ایف کے دو آدمی دھرنے کے دوران موجود تھے جب وہاں پرندہ ھی پر نہیں مار سکتا ہے ۔یو پی ایس ٹی ایف پیر پر گولی مارتی ہے ۔ان سے کہنا چاہتا ہوں کہ دم ہے تو آشیش پٹیل کو سینے میں گولی مار کر دکھائیں۔
وزیر آشیش پٹیل نے کہا کہ اپنا دل کیمراوادی صدر اور ایم ایل اے پلوی پٹیل کے دھرنے کے پیچھے ایک سازش ہے۔ سازش کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جا سکتا۔ جب ایسی سازشیں ہو رہی ہوں تو یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ ان کی جان کو خطرہ ہے۔ وہ Y یا Z سیکورٹی نہیں چاہتے، ان کے کارکن ان کی حفاظت کریں گے۔ لیکن ان کے قتل کی سازش بھی ہو سکتی ہے۔
سازش کے معاملے پر اتر پردیش حکومت کے وزیر آشیش نے مزید کہا کہ ان کے خلاف گھوٹالے کے الزامات کی خبریں کچھ اخبارات اور نیوز چینلوں پر ترجیحی طور پر دکھائی گئی ہیں۔ اس معاملے میں متعلقہ محکمے کی جانب سے کوئی تبصرہ نہیں کیا جا رہا ہے۔ اگر 1700 کروڑ روپے خرچ کرکے خبریں شائع کی جائیں تو ان کی بدنامی کا جواب اینٹ کے بجائے پتھر سے دیا جائے گا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ