فلم پشپا 2 کے پروڈیوسر کو گرفتار نہ کرنے ہائی کورٹ کا حکم
حیدرآباد، 2 جنوری (ہ س)۔ تلنگانہ ہائی کورٹ کے جسٹس کے سوجانا نے پولیس کو پشپا 2 کے پروڈیوسر یالامانچلی روی شنکر اور یرنی نوین کو گرفتار نہ کرنے کی ہدایت دی ہے۔ مائتری مووی میکرس سے وابستہ ان دونوں نے عدالت سے راحت طلب کی تھی جو فلم کی اسپیشل اسکریننگ کے دوران ایک خاتون کی موت کے بعد پولیس کی جانب سے کیس داخل کیا گیا تھا۔
واضح ہو کہ یہ المناک واقعہ سندھیا تھیٹر، آر ٹی سی”ایکس“ روڈز میں 4 دسمبر کو پیش آیا تھا۔ شو کے دوران تھیٹر کھچا کھچ بھری ہوئی تھا جس کی وجہ سے شائقین میں دم گھٹنے کی وجہ سے افرا تفری مچ گئی جس میں ایم ریوتی نامی خاتون جو اپنے بیٹے سری تیج کے ساتھ نچلی بالکونی میں بیٹھی تھیں، ہنگامہ آرائی کے دوران گر گئیں۔
اسپتال لے جانے کے باوجود، ریوتی کو نہیں بچایا جا سکا جب کہ اس کے بیٹے کی حالت تشویشناک ہے۔ چکڑ پلی پولیس نے پشپا 2 کے پروڈیوسروں کے ساتھ، سندھیا تھیٹر کی انتظامیہ، عملہ، اداکار الو ارجن، اور ان کی محافظین کے خلاف ایک کیس درج کیا تھا۔
استغاثہ نے دلیل دی کہ زیادہ ہجوم اور اس کے بعد ہونے والا ہنگامہ لاپرواہی کا نتیجہ تھا۔
تاہم، پروڈیوسرز کے وکیل نے دلیل دی کہ ان کے مؤکل، بطور فلمساز، ان حالات کے لیے ذمہ دار نہیں ہیں۔ جو سانحہ کا باعث بنا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ مائتری مووی میکرس، ایک ممتاز پروڈکشن اور ڈسٹری بیوشن کمپنی جس نے اب تک 30 سے زائد فلمیں تیار کی ہے، اس خصوصی شو یا تھیٹر کے احاطہ کے انتظام میں براہ راست ملوث نہیں تھی۔
پروڈیوسرز نے تمام معقول اقدامات کییے تھے جس میں، حکام کو مطلع کرنا بھی شامل تھا۔ وکیل نے کہا ان کا کردار فلم کی تیاری اور تقسیم تک محدود تھا۔ ان سے مجرمانہ ذمہ داری کو منسوب کرنا بلاجواز ہے۔
دوسری طرف قومی انسانی حقوق کمیشن (این ایچ آر سی) نے ایڈوکیٹ راما راؤ ایمانینی کی طرف سے سندھیا تھیٹر میں بھگدڑ کے بارے میں درج شکایت کا نوٹس لیا ہے جو پشپا 2 بینیفٹ شو کی اسکریننگ کے دوران ریوتی نامی خاتون کی موت سے متعلق ہے۔
این ایچ آر سی نے حیدرآباد کے پولیس کمشنر کو ایک تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔ این ایچ آر سی نے کہا شکایت کی ایک کاپی کمشنر پولیس، حیدرآباد کو بھیجی جائے گی تاکہ کسی سینئر عہدیدار کے ذریعہ الزامات کی تحقیقات کی جا سکے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمدعبدالخالق