بیڑ ، 15 جنوری (ہ س)سرپنچ سنتوش دیشمکھ کے قتل میں ماسٹر مائنڈ ہونے
کا الزام لگنے کے بعد بیڑ کی عدالت نے والمک کراڈ کو سات دن کی ایس
آئی ٹی حراست میں بھیج دیا۔ تفتیشی افسر انیل گجر نے عدالت میں کیس کی تفصیلات پیش
کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ والمک کراڈ نے سنتوش دیشمکھ کو قتل کے دن دھمکی دی تھی۔
عدالت نے ایس آئی ٹی کی درخواست کے بعد، جس میں 10
دن کی پولیس حراست کی مانگ کی گئی تھی، فیصلہ سناتے ہوئے والمک کراڈ کو سات دن کی
ایس آئی ٹی تحویل میں بھیج دیا۔ اس کے مطابق، وہ 22 جنوری تک ایس آئی ٹی کی حراست
میں رہے گا۔
پولیس کی تحقیقات کے مطابق، 9 دسمبر کو جس دن سرپنچ
سنتوش دیشمکھ کا قتل کیا گیا، اس دن سدرشن گھلے، وشنو چاٹے اور والمک کراڈ کے
درمیان 3:20 سے 3:30 بجے کے درمیان 10 منٹ تک فون پر بات چیت ہوئی۔ ایس آئی ٹی اس
بات چیت کی تفصیلات کی تحقیقات کر رہی ہے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ ان تینوں کے
درمیان اس دن کیا بات ہوئی تھی۔
تحقیقات میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ والمک کراڈ
نے قتل کے دن سنتوش دیشمکھ کو دھمکی دی تھی۔ اس کے علاوہ، بیرون ملک اثاثوں کے
حوالے سے سرکاری استغاثہ کی جانب سے تحقیقات کی جا رہی ہیں، اور ایس آئی ٹی یہ
جاننا چاہتی ہے کہ وشنو چاٹے، سدرشن گھلے، اور والمک کراڈ کے درمیان کیا تعلقات
تھے۔
تحقیقات میں ایک اور اہم سوال یہ اٹھا ہے کہ کیا یہ
تینوں مفرور ملزم کرشنا آندھالے کو چھپانے میں ملوث تھے، جس کا ابھی تک پتہ نہیں
چل سکا ہے۔ سدرشن گھلے اور وشنو چاٹے پچھلے کئی دنوں سے مفرور ہیں اور ان کی مدد
کرنے والوں کے بارے میں بھی تحقیقات جاری ہیں۔ تحقیقاتی ایجنسی ان تمام سوالات کے
جوابات تلاش کر رہی ہے۔
ہندوستھان
سماچار
ہندوستان سماچار / نثار احمد خان