نئی دہلی، 15 جنوری (ہ س)۔ اب ہندوستان میں موٹاپے کی تعریف بدل دی گئی ہے۔ پہلے موٹاپے کا پتہ صرف باڈی ماس انڈیکس (بی ایم آئی) سے ہوتا تھا لیکن اب اس کے لیے دو اسٹیج طے کیے گئے ہیں۔ نیشنل ذیابیطس اوبیسٹی اینڈ کولیسٹرول فاؤنڈیشن (این-ڈی او سی)، فورٹس ہسپتال اور ایمس دہلی نے موٹاپے کی تعریف کو نئے سرے سے متعین کیا ہے۔ اس کا مقصد ہندوستانیوں میں موٹاپے کی وجہ سے صحت کے مسائل کو بہتر طور پر سمجھنا اور ان کا مناسب علاج فراہم کرنا ہے۔ بدھ کو ایک نئی تعریف جاری کرتے ہوئے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) نے کہا کہ موٹاپے کی اب دو اسٹیج کے مطابق تعریف کی گئی ہے۔ اس حوالے سے ایک تحقیق برطانوی طبی جریدے دی لینسٹ ڈائیبیٹس اینڈ اینڈو کرائنولوجی میں شائع ہوئی ہے۔ یہ تحقیق اکتوبر 2022 سے جون 2023 کے درمیان کی گئی ہے۔ اس میں نوجوانوں، بوڑھوں اور خواتین میں موٹاپے سے ہونے والی دیگر بیماریوں کا مطالعہ کیا گیا ہے۔ اس میں ذیابیطس، دل کی بیماری اور دیگر صحت کے مسائل شامل ہیں۔
دو اسٹیج کیا ہیں پہلا مرحلہ نارمل موٹاپا ہے جس میں بی ایم آئی 23 سے کم ہے لیکن جسم پر موٹاپا نظر آتا ہے۔ اعضاء کی فعالیت یا روزمرہ کے کاموں پر کوئی اثر نہیں پڑتا لیکن اگر اسے 23 سے کم نہ کیا گیا تو اس کے سنگین نتائج نکل سکتے ہیں۔ دوسرا مرحلہ جس کا نتیجہ وہ موٹاپا ہے۔ اس میں موٹاپا نہ صرف جسم پر نظر آتا ہے بلکہ اس کے ساتھ جسم کے دیگر کئی حصے بھی بے شکل نظر آنے لگتے ہیں۔ جس طرح کمر کا بڑھنا یا کمر اور سینہ چوڑا ہونا، بہت سی دوسری چیزیں متاثر ہونے لگتی ہیں۔ یہ اسٹیج 2 موٹاپا بہت سی بیماریوں کا خطرہ بڑھاتا ہے۔ جیسے ذیابیطس اور دل سے متعلق امراض۔
گزشتہ 15 سالوں سے ہندوستان میں بی ایم آئی کی بنیاد پر موٹاپے کی پیمائش کی جا رہی ہے۔ باڈی ماس انڈیکس موٹاپے کا پتہ لگانے کا ایک طریقہ ہے جو قد اور وزن کی بنیاد پر جسم کی چربی کی پیمائش ہے۔ 23 سے 30 کا بی ایم آئی زیادہ وزن کی نشاندہی کرتا ہے۔ 30 سے زیادہ کا بی ایم آئی موٹاپے کی نشاندہی کرتا ہے۔ نئی تحقیق میں پیٹ کے گرد چربی (پیٹ کا موٹاپا) کو بھی ایک ایسے مرحلے میں شامل کیا گیا ہے جو کئی بیماریوں کی وجہ بن سکتا ہے۔
ڈاکٹر انوپ مشرا، جنہیں پدم شری سے نوازا گیا ہے اور فورٹس سی-ڈی او سی ہسپتال میں ذیابیطس اور اینڈو کرائنولوجی کے قائم مقام چیئرمین اور ڈائریکٹر نے کہا کہ
بھارت میں موٹاپے کی شرح خطرناک رفتار سے بڑھ رہی ہے، یہ رہنما خطوط بے مثال اور لاگو کرنے میں آسان ہیں، جو پورے ہندوستان میں موٹاپے سے متعلق حالات کے انتظام کے لیے جلدی سے حکمت عملی فراہم کرتے ہیں۔
ڈاکٹر نول وکرم، اے آئی آئی ایم ایس، نئی دہلی میں میڈیسن کے پروفیسر، اور رہنما خطوط کے لیڈ شریک مصنف، نے کہا کہ ہندوستانیوں کے لیے موٹاپے کی ایک الگ تعریف متعلقہ بیماریوں کا جلد پتہ لگانے اور ٹارگٹڈ انتظامی حکمت عملیوں کی ترقی کے لیے اہم ہے۔ یہ مطالعہ ہماری سمجھ میں اہم خلا کو پُر کرتا ہے اور ہندوستانی آبادی میں موٹاپے سے نمٹنے کے لیے ایک واضح، عقلی نقطہ نظر فراہم کرتا ہے۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی