واشنگٹن، 14 جنوری (ہ س)۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے منگل کے روز مصنوعی ذہانت (اے آئی) سے متعلق ایک اہم حکم نامے پر دستخط کیے ہیں۔ اس کا مقصد امریکہ میں جدید اے آئی کے لیے درکار بنیادی ڈھانچے جیسے بڑے پیمانے پر ڈیٹا سینٹرز اور نئی صاف توانائی کی سہولیات کی تعمیر کو یقینی بنانا ہے ۔
اس ایگزیکٹو آرڈر میں کہا گیا ہے کہ دفاع اور توانائی کے محکمے ایسے مقامات کی نشاندہی کریں گے جہاں پرائیویٹ کمپنیاں اے آئی ڈیٹا سینٹر بنا سکتی ہیں۔اس کے علاوہ ، ان کمپنیوں سے کہا گیا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ وہ اپنے ڈیٹا سینٹرز کے لیے کافی صاف توانائی پیدا کریں۔
ایک بیان میں، بائیڈن نے کہا کہ اے آئی کا قومی سلامتی پر گہرا اثر پڑے گا اور اگر ذمہ داری کے ساتھ استعمال کیا جائے تو اس میں امریکیوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے کی بہت زیادہ صلاحیت ہے۔ اس سے بیماریوں کے علاج سے لے کر موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو کم کر کمیونٹیز کو محفوظ رکھنے تک کا کام کیا جا سکے گا۔
امریکی صدر نے مزید کہا کہ ”ہم اے آئی کے معاملے پر اپنی قیادت کو رسمی طور پر نہیں لے سکتے۔ جب مستقبل کو متاثر کرنے والی ٹیکنالوجی کی بات آتی ہے تو ہم امریکہ کو پیچھے نہیں رہنے دیں گے۔اور نہ ہی ہمیں ماحولیاتی معیارات اور صاف ہوا اور صاف پانی کے تحفظ کے لیے اپنی مشترکہ کوششوں کو ترک کرنا چاہیے۔“
نئے قوانین کے تحت، دفاع اور توانائی کے محکمے ہر ایک کم از کم تین جگہوں کی نشاندہی کریں گے جہاں پرائیویٹ سیکٹر اے آئی ڈیٹا سینٹر بنا سکتا ہے۔ انتظامیہ کے سینئر عہدیداروں نے کہا کہ ایجنسیاں ان وفاقی سائٹوں پر اے آئی ڈیٹا سینٹرز بنانے کے لیے نجی کمپنیوں سے مسابقتی درخواستیں چلائیں گی۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد