نئی دہلی، 14 جنوری (ہ س)۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کو بھارت منڈپم میں ہندوستانی محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) کے 150 ویں یوم تاسیس کے موقع پر منعقد ایک تقریب میں 'مشن موسم' کا آغاز کیا۔ وزیراعظم نے اس موقع پر آئی ایم ڈی ویژن 2047 دستاویز اور آئی ایم ڈی کے 150 سال مکمل ہونے کی یاد میں ایک یادگاری سکہ بھی جاری کیا۔
وزیر اعظم مودی نے کہا کہ ہندوستان کو موسمیاتی اسمارٹ ملک بنانے کے لیے ہم نے 'مشن موسم' شروع کیا ہے۔ 'مشن موسم' ایک پائیدار مستقبل اور مستقبل کی تیاری کے لیے ہندوستان کے عزم کی بھی علامت ہے۔ وزیراعظم نے سائنسدانوں پر زور دیا کہ وہ زلزلوں کے لیے انتباہی نظام تیار کرنے کے لیے کام کریں۔ انہوں نے کہا کہ ’زلزلے کے لیے وارننگ سسٹم تیار کرنے کی ضرورت ہے اور سائنسدانوں اور محققین کو اس سمت میں کام کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ موسمیات میں ترقی نے ملک کو قدرتی آفات سے ہونے والے نقصانات کو کم کرنے میں مدد فراہم کی ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ آئی ایم ڈی کا قیام 15 جنوری 1875 کو مکر سنکرانتی کے تہوار کے قریب ہوا تھا۔ ہم سب ہندوستانی ثقافت میں مکر سنکرانتی کی اہمیت کو جانتے ہیں۔ انہوں نے کہا، میں گجرات سے ہوں، اس لیے مکر سنکرانتی میرا پسندیدہ تہوار تھا۔ آج پورے گجرات میں لوگ اپنی چھتوں پر پتنگیں اڑا رہے ہیں۔ وہ سارا دن پتنگ بازی سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ مجھے پتنگ اڑانے کا بھی مزہ آتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم آئی ایم ڈی کے 150 سال کا جشن منا رہے ہیں۔ یہ صرف ہندوستانی محکمہ موسمیات کا سفر نہیں ہے، یہ ہمارے ہندوستان میں جدید سائنس اور ٹیکنالوجی کا سفر بھی ہے۔ آئی ایم ڈی نے نہ صرف کروڑوں ہندوستانیوں کی خدمت کی ہے بلکہ ہندوستان کے سائنسی سفر کی علامت بھی بن گئی ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ آج ہم نے ملک کو آب و ہوا سے متعلق ہر چیلنج کے لیے تیار کرنے کے لیے مشن موسم شروع کیا ہے۔ اس کا مقصد ہندوستان کو موسمیاتی اسمارٹ ملک میں تبدیل کرنا ہے۔ یہ مشن ایک پائیدار مستقبل کے تئیں ہندوستان کی وابستگی اور آنے والے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے سرگرم تیاری کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مشن موسم کا مقصد موسم کی نگرانی کرنے والی جدید ترین ٹیکنالوجیز اور سسٹمز تیار کرکے، ہائی ریزولوشن ماحول کے مشاہدات، اگلی نسل کے ریڈارز اور سیٹلائٹس اور اعلیٰ کارکردگی والے کمپیوٹرز کا استعمال کرکے اسے حاصل کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ موسم اور آب و ہوا کے عمل کی تفہیم کو بہتر بنانے، ہوا کے معیار کا ڈیٹا فراہم کرنے پر بھی توجہ دے گا جو طویل مدت میں موسم کے انتظام اور مداخلت کی حکمت عملیوں کی منصوبہ بندی میں مدد کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ موسمیات کسی بھی ملک کی آفات سے نمٹنے کی صلاحیت میں سب سے اہم مدد فراہم کرتی ہے۔ ہمیں قدرتی آفات کے اثرات کو کم کرنے کے لیے موسمیات کی کارکردگی کو زیادہ سے زیادہ کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سائنس میں ترقی اور اس کی مکمل صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کی صلاحیت کسی ملک کی عالمی ساکھ کو تشکیل دینے کا سنگ بنیاد ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ سائنس کے میدان میں ترقی اور اس کی پوری صلاحیت کو بروئے کار لانا کسی بھی ملک کے عالمی امیج کے لیے ایک اہم بنیاد کا کام کرتا ہے۔ آج، ہماری آب و ہوا کی ترقی کی وجہ سے، ہم نے اپنی ڈیزاسٹر مینجمنٹ کی صلاحیت کو بنایا ہے اور پوری دنیا اس سے مستفید ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کسی بھی آفت کی صورت میں اپنے پڑوسی ممالک کی مدد کرنے والے اولین ممالک میں سے ایک ہے۔ ہندوستان پر دنیا کا اعتماد بڑھ گیا ہے۔ ایک 'عالمی بھائی' کے طور پر ہندوستان کی شبیہ مضبوط ہوئی ہے اور میں اس کا کریڈٹ آئی ایم ڈی کے سائنسدانوں کو دیتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ہماری موسمیاتی ترقی کی وجہ سے ہماری ڈیزاسٹر مینجمنٹ کی صلاحیت پیدا ہوئی ہے۔ اس سے پوری دنیا مستفید ہو رہی ہے۔ آج، ہمارا فلیش فلڈ گائیڈنس سسٹم پڑوسی ممالک بشمول نیپال، بھوٹان، بنگلہ دیش اور سری لنکا کو اہم معلومات فراہم کرتا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اگر ہمارے پڑوس میں کوئی آفت آتی ہے تو ہندوستان سب سے پہلے مدد فراہم کرتا ہے۔ اس سے دنیا میں ہندوستان پر اعتماد میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ عالمی دوست کے طور پر ہندوستان کی شبیہ دنیا میں مزید مضبوط ہوئی ہے۔
---------------
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی