سپریم کورٹ نے سنبھل کی شاہی جامع مسجد معاملے میں اتر پردیش حکومت سے دو ہفتوں میں اسٹیٹس رپورٹ طلب کی
- چیف جسٹس سنجیو کھنہ کی قیادت والی بنچ نے سنبھل میونسپلٹی کے حکم پر روک لگا ئی نئی دہلی، 10 جنوری (ہ س)۔ سپریم کورٹ نے سنبھل کی شاہی جامع مسجد مینجمنٹ کمیٹی کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے مسجد سے منسلک کنویں کے بارے میں میونسپل نوٹس کے عمل پر روک لگا د
Sambhal: Supreme Court seeks status report from UP Govt


- چیف جسٹس سنجیو کھنہ کی قیادت والی بنچ نے سنبھل میونسپلٹی کے حکم پر روک لگا ئی

نئی دہلی، 10 جنوری (ہ س)۔ سپریم کورٹ نے سنبھل کی شاہی جامع مسجد مینجمنٹ کمیٹی کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے مسجد سے منسلک کنویں کے بارے میں میونسپل نوٹس کے عمل پر روک لگا دی ہے۔ چیف جسٹس سنجیو کھنہ کی قیادت والی بنچ نے مسجد مینجمنٹ کمیٹی کی درخواست پر اتر پردیش حکومت کو نوٹس جاری کیا ہے۔ عدالت نے دو ہفتوں میں اسٹیٹس رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کردی۔ کیس کی اگلی سماعت 21 فروری کو ہوگی۔

29 نومبر 2024 کو سپریم کورٹ نے سنبھل کی ٹرائل کورٹ کو ہدایت دی تھی کہ وہ جامع مسجد تنازعہ کیس پرتب تک کوئی کارروائی نہ کرے، جب تک الہ آباد ہائی کورٹ کوئی ہدایت نہ دے دے۔ سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ مسلم فریق سروے آرڈر کے خلاف ہائی کورٹ سے رجوع کر سکتے ہیں۔ چیف جسٹس سنجیو کھنہ کی سربراہی والی بنچ نے کہا تھا کہ ٹرائل کورٹ الہ آباد ہائی کورٹ کے حکم پر عمل کرے گی۔

سپریم کورٹ نے ایڈووکیٹ کمشنر کی رپورٹ کو سیل کور (سربمہر )رکھنے کا حکم دیا تھا۔ عدالت نے کہا تھا کہ اس رپورٹ کو فی الحال پبلک نہ کیا جائے۔ سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ عبادت گاہوں کے قانون پر الگ سے سماعت چل رہی ہے، اس معاملے کو وہیں رکھا جائے گا۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / محمد شہزاد


 rajesh pande