آئین کے 'بنیادی ڈھانچے کے اصول' کو پیش کرنے والے تاریخی فیصلے میں سرکردہ درخواست گزار کیشوانند بھارتی کا 6 ستمبر 2020 کو 79 سال کی عمر میں ادنیر، کاسرگوڈ، کیرالہ میں واقع اپنے آشرم میں انتقال ہوگیا۔ وہ ادنیر مٹھ کے سربراہ تھے۔
کیشوانند بھارتی کا نام ہندوستان کی تاریخ میں درج رہے گا۔ سپریم کورٹ نے 'کیشوانند بھارتی بمقابلہ ریاست کیرالہ' کیس میں تاریخی فیصلہ دیا تھا، جس کے مطابق 'آئین کے تمہید کے بنیادی ڈھانچے کو تبدیل نہیں کیا جا سکتا'۔ اس فیصلے کی وجہ سے انہیں 'آئین کا محافظ' بھی کہا گیا۔
کیشوانند بھارتی کیس کئی لحاظ سے تاریخی ہے۔ جس میں سپریم کورٹ میں 13 ججوں کی آئینی بنچ نے اس کیس کی سماعت کی۔ یہ ہندوستانی عدلیہ کی تاریخ کا سب سے بڑا بنچ ہے۔ ہندوستانی قانونی نظام میں یہ پہلا اور آخری موقع تھا جب کسی کیس کی سماعت کے لیے ججوں کا اتنا بڑا بنچ تشکیل دیا گیا تھا۔ اس بنچ میں اس وقت کے چیف جسٹس آف انڈیا ایس ایم سیکری، جسٹس جے ایم شیلٹ، جسٹس کے ایس ہیگڑے، جسٹس اے این گروور، جسٹس اے این رے، جسٹس پی جگن موہن ریڈی، جسٹس ڈی جی پالیکر، جسٹس ایچ آر کھنہ، جسٹس کے کے میتھیو، جسٹس ایم ایچ بیگ، جسٹس ایس این دویدی، جسٹس بی کے مکھرجی اور جسٹس وائی وی چندرچوڑ شامل تھے۔
اس بنچ نے تقریباً 70 دن تک اس کیس کی سماعت کی اور اپنا فیصلہ سنانے سے پہلے بنچ نے سیکڑوں مثالوں اور 70 سے زیادہ ممالک کے آئین کا مطالعہ کیا۔ فیصلہ کتنا بڑا تھا اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ یہ کل 703 صفحات پر مشتمل تھا۔ 13 رکنی بنچ نے چھ کے مقابلے میں سات کی اکثریت سے فیصلہ سنایا۔ جس کے ذریعے آئین کے بنیادی ڈھانچے کا تصور تشکیل پایا۔ بنیادی ڈھانچے کے تصور نے اس بات کو یقینی بنایا کہ پارلیمنٹ کے آئین میں ترمیم کے حق کے نام پر ملک کے آئین میں کسی قسم کی کوئی تبدیلی نہیں کی جا سکتی۔ ایک طرح سے، ملک کی سپریم کورٹ نے آئین میں ترمیم کے لیے پارلیمنٹ کے اختیارات کو لامحدود نہیں رہنے دیا۔
دیگر اہم واقعات:
1776- گواڈیلوپ جزیرے میں ایک طوفان کی وجہ سے 110 افراد ہلاک ہوئے۔
1905- اٹلانٹا لائف انشورنس کمپنی شروع ہوئی۔
1924 - میں اطالوی ڈکٹیٹر بینیٹو مسولینی کو قتل کرنے کی کوشش ناکام ہوگئی۔
1948- جولیانا نیدرلینڈ کی ملکہ بنی۔
1965 - میں بھارت پاکستان کے درمیان جنگ بندی کیلئے تاشقند معاہدہ ہوا۔
1968- افریقی ملک سوازی لینڈ کو آزادی ملی۔
2012- باراک اوباما امریکہ کے صدر کے عہدے کے لیے ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار بنے۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی