نئی دہلی، 04 ستمبر (ہ س)۔
سپریم کورٹ نے اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی کے آئی ایف ایس راہل کو راجا جی ٹائیگر ریزرو کے ڈائریکٹر کے عہدے پر مقرر کرنے کے فیصلے پر سوال اٹھایا ہے۔ جسٹس بی آر گوائی کی سربراہی میں بنچ نے پوچھا کہ کیا یہاں بادشاہت ہے کہ بادشاہ جو بھی کہے گا وہ صحیح ہو گا۔
عدالت نے کہا کہ بدعنوانی کے الزام میں کسی افسر کو معطل کرنے کے بجائے اس کا تبادلہ کرنا بالکل بھی مناسب اقدام نہیں ہے۔ عدالت نے کہا کہ صرف وزیر اعلیٰ ہونے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ وہ جو چاہیں کر سکتے ہیں۔ جب چیف سیکریٹری اور وزیر جنگلات کو اس تقرری پر اعتراض تھا تو وزیر اعلیٰ کو فیصلے کے پیچھے تحریری وجوہات درج کرنی چاہئیں تھیں۔ اس معاملے میں اتراکھنڈ حکومت کی طرف سے پیش ہوئے وکیل نندن نادکرنی نے وزیر اعلیٰ کے فیصلے کو درست قرار دیا اور کہا کہ حکومت اس تقرری کے بارے میں وضاحت داخل کرنے کے لیے تیار ہے۔تاہم، سماعت سے ٹھیک پہلے، اتراکھنڈ حکومت نے جم کاربیٹ نیشنل پارک میں بدعنوانی کے الزام میں فارسٹ آفیسر راہول کو راجا جی نیشنل پارک سے ہٹا دیا۔ راہول کو درختوں کی غیر قانونی کٹائی کے الزام میں کاربیٹ ٹائیگر ریزرو سے ہٹا دیا گیا تھا اور ریاست کے چیف سکریٹری اور وزیر جنگلات کو ان کی تقرری پر اعتراض تھا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan