ممبئی، 04 ستمبر (ہ س)۔
کنگنا رناوت کی فلم 'ایمرجنسی' اب 6 ستمبر کو ریلیز نہیں ہوگی۔ بمبئی ہائی کورٹ نے بدھ کو فلم پروڈیوسر اور سنسر بورڈ کے درمیان تنازعہ پر کوئی حکم دینے سے انکار کر دیا۔ عدالت نے کہا کہ مدھیہ پردیش ہائی کورٹ پہلے ہی سنٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفیکیشن (سی بی ایف سی) سے اس معاملے میں فیصلہ لینے کو کہہ چکی ہے، اس لیے وہ اب کوئی حکم نہیں دے سکتی۔ عدالت نے سی بی ایف سی سے کہا ہے کہ وہ اس معاملے پر کسی بھی اعتراض پر 18 ستمبر تک فیصلہ کرے۔ بی جے پی ایم پی کنگنا رناوت کے ذریعہ تیار کردہ فلم ایمرجنسی کے شریک پروڈیوسر زی اسٹوڈیو کی طرف سے دائر درخواست پر بدھ کو بمبئی ہائی کورٹ کے جسٹس بی پی کولابوالا اور فردوش پونی والا کی ڈویزن بنچ کے سامنے سماعت ہوئی۔ فلم کے شریک پروڈیوسر کی طرف سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ سی بی ایف سی نے غیر قانونی اور من مانی طریقے سے سرٹیفکیٹ روک دیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ وہ سی بی ایف سی کو سرٹیفکیٹ جاری کرنے کی ہدایت نہیں دے سکتی، کیونکہ مدھیہ پردیش ہائی کورٹ نے پہلے ہی سنسر بورڈ کو جبل پور سکھ سنگت کے الزامات اور خدشات پر فیصلہ لینے کا حکم دیا ہے۔ سکھ تنظیم نے فلم اور اس کے ٹریلر پر اعتراض کیا ہے۔ یہ فلم 6 ستمبر کو سینما گھروں میں ریلیز ہونا تھی لیکن سکھ تنظیموں کے اعتراضات کے بعد اسے ملتوی کر دیا گیا۔ یہ فلم سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کی زندگی پر مبنی ہے اور فلم کی مصنفہ، ہدایت کار اور پروڈیوسر ایم پی کنگنا رناوت ہیں۔ یہ فلم 25 جون 1975 سے 21 مارچ 1977 تک ملک میں لگائی گئی 21 ماہ کی ایمرجنسی کی کہانی پر مبنی ہے۔
کنگنا نے اس فلم میں سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کا کردار ادا کیا ہے۔ پنجاب میں سکھ تنظیموں بشمول شرومنی اکالی دل نے فلم بنانے والوں پر سکھوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے اور انہیں غلط روشنی میں پیش کرنے کا الزام لگایا ہے۔ الزام ہے کہ فلم میں سکھوں کی غلط تصویر پیش کی گئی ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ