ای پی ایس پنشنرز کو یکم جنوری سے ملک کے کسی بھی بینک اور برانچ سے پنشن ملے گی۔
نئی دہلی، 04 ستمبر (ہ س)۔ ایمپلائی پنشن اسکیم (ای پی ایس) پنشنرز کے لیے اچھی خبر ہے۔ مرکزی حکومت نے سنٹرلائزڈ پنشن پیمنٹ سسٹم (سی پی پی ایس) کو منظوری دے دی ہے۔ اس کے ساتھ ای پی ایس پنشنرز کو یکم جنوری 2025 سے ملک میں کہیں بھی، کسی بھی بینک اور کسی ب
پینشن


نئی دہلی، 04 ستمبر (ہ س)۔ ایمپلائی پنشن اسکیم (ای پی ایس) پنشنرز کے لیے اچھی خبر ہے۔ مرکزی حکومت نے سنٹرلائزڈ پنشن پیمنٹ سسٹم (سی پی پی ایس) کو منظوری دے دی ہے۔ اس کے ساتھ ای پی ایس پنشنرز کو یکم جنوری 2025 سے ملک میں کہیں بھی، کسی بھی بینک اور کسی بھی برانچ سے پنشن ملے گی۔ اس کے تحت 78 لاکھ سے زیادہ ملازمین کو فائدہ ہوگا، جو ایمپلائز پراویڈنٹ فنڈ آرگنائزیشن (ای پی ایف او) کا حصہ ہیں، وزارت محنت اور روزگار نے بدھ کو جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ مرکزی محنت اور روزگار کے وزیر اور مرکزی بورڈ کے چیئرمین ای پی ایف کے ٹرسٹیز نے ملازمین کو مطلع کیا ہے کہ پنشن اسکیم 1995 کے لیے سنٹرلائزڈ پنشن پیمنٹ سسٹم (سی پی پی ایس) کی تجویز کو منظوری دے دی گئی ہے۔ اس کا جواب دیتے ہوئے مرکزی وزیر محنت اور روزگار ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے ایک بیان میں کہا کہ ای پی ایس پنشنرز یکم جنوری 2025 سے ہندوستان میں کسی بھی بینک اور کسی بھی شاخ سے پنشن حاصل کر سکتے ہیں۔ اس تاریخی فیصلے کے بارے میں مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے کہا کہ سنٹرلائزڈ پنشن پیمنٹ سسٹم (سی پی پی ایس) کی منظوری ای پی ایف او کی جدید کاری میں ایک اہم سنگ میل ہے۔ منڈاویہ نے کہا کہ یہ اقدام، جو پنشنرز کو ملک میں کہیں بھی، کسی بھی بینک، کسی بھی شاخ سے اپنی پنشن جمع کرنے کے قابل بناتا ہے، پنشنرز کو درپیش دیرینہ چیلنجوں سے نمٹتا ہے اور یہ نظام بغیر کسی رکاوٹ اور موثر تقسیم کو یقینی بناتا ہے۔ وزارت کے مطابق پنشنرز کو پنشن کے آغاز کے وقت کسی بھی تصدیق کے لیے بینک برانچ جانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ ریلیز کے بعد پنشن فوری طور پر جمع کرائی جائے گی۔ اس کا اگلا مرحلہ آدھار پر مبنی ادائیگی کے نظام (اے بی پی ایس) میں منتقلی کا ہوگا۔ اس کے علاوہ، ای پی ایف او کو توقع ہے کہ نئے نظام کو تبدیل کرنے کے بعد، پنشن کی تقسیم میں لاگت میں نمایاں کمی آئے گی۔ قابل ذکر ہے کہ گزشتہ ماہ ہی مرکزی کابینہ نے سرکاری ملازمین کے لیے یونیفائیڈ پنشن اسکیم (یو پی ایس) کو اپنی منظوری دے دی ہے، جو یقینی طور پر کم از کم پنشن اور فیملی پنشن فراہم کرے گی۔ اس اسکیم سے تقریباً 23 لاکھ مرکزی حکومت کے ملازمین مستفید ہوں گے۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande