کاٹھمنڈو، 13 اگست (ہ س)۔
نیپال کی مدھیش ریاست کی مخلوط حکومت کی جمبو کابینہ کے لیے اپوزیشن جماعتوں کے حملوں کی زد میں آنے والے وزیر اعلی ستیش سنگھ نے اپنے آٹھ وزرائے مملکت کو عہدے سے ہٹا دیا ہے۔ یہ آئینی جماعتوں کے دباو تھا کہ سنگھ نے مدھیش ریاست کے وزیر اعلی سنگھ کی سفارش پر جمبو کابینہ تشکیل دی تھی، گورنر نے آٹھ ریاستی وزراءکو فارغ کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔
ہٹائے گئے تمام آٹھ وزرائے مملکت کو گزشتہ ہفتے ہی کابینہ میں شامل کیا گیا تھا۔ وزیر اعلیٰ سنگھ کی جنمت پارٹی نے ریاستی وزراءکو ہٹانے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔ دراصل ریاست میں اب تک کی سب سے بڑی کابینہ کی تشکیل کے بعد وزیر اعلی سنگھ کو کافی تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا۔ ان کی اپنی پارٹی بھی اس فیصلے سے خوش نہیں تھی۔ چیف منسٹر سنگھ کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے یہ فیصلہ اکیلے نہیں لیا۔ ریاست میں مخلوط حکومت ہے۔ اتحادی حلقوں کے دباو کے باعث وزیر اعلیٰ کو جمبو کابینہ تشکیل دینا پڑی، ان کی جنمت پارٹی نے وزیر مملکت کو ہٹانے کے فیصلے پر خوشی کا اظہار کیا ہے، تاہم باقی اتحادی جماعتوں کی جانب سے ابھی تک کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔ حکومت کی حمایت کرنے والی نیپالی کانگریس اور سی پی این (ایم ایل) پارٹیوں کے رہنما اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے گریز کر رہے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ وہ اس صورتحال کے بارے میں آج میٹنگ کے بعد فیصلہ لیں گے جن میں جنمت کے دو، نیپالی کانگریس کے دو، این سی پی (ایم ایل) کے دو، ایل ایس پی کے ایک اور ناگرک امکتی کے ایک لیڈر شامل ہیں۔ پارٹی جب کابینہ کی تعداد 20 تک پہنچ گئی تو سوشل میڈیا پر عام لوگوں کی جانب سے کافی تنقید کی گئی۔ عوام کی ناراضگی کو دیکھتے ہوئے جنمت پارٹی نے اپنے وزیر اعلیٰ سے وضاحت طلب کی تھی جس کے بعد یہ کارروائی کی گئی ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan