۔ہائی کورٹ نے دیوانی مقدمہ کی برقراری پر مسلم فریق کی اعتراض کی درخواست مسترد کی
پریاگ راج،یکم اگست (ہ س)۔ الہ آباد ہائی کورٹ نے آج متھرا شری کرشن جنم بھومی کٹرا کیشو دیو کی زمین سے شاہی عیدگاہ مسجد کے غیر قانونی تجاوزات کو ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے دائر دیوانی مقدموں کی برقراری پر مسجد کی طرف سے اعتراض کو مسترد کر دیا۔ ہائیکورٹ نے 12 اگست سے مقدمات کی سماعت کا حکم دیا ہے۔
جسٹس مینک کمار جین نے بھگوان شری کرشن ویراجمان کٹرا کیشو دیو سمیت 18 دیوانی مقدمات پر یہ فیصلہ سنایا ہے۔
شری کرشن جنم بھومی مکتی نرمان ٹرسٹ متھرا سمیت 18 سول مقدمے دائر کیے گئے ہیں۔ ہائی کورٹ کے حکم پر متھرا میں دائر تمام مقدموں کی الہ آباد ہائی کورٹ میں سماعت ہو رہی ہے۔ ہائی کورٹ نے خود یہ حکم 26 مئی 23 کو شری رام جنم بھومی تنازعہ کی طرز پر وکلا ہری شنکر جین اور وشنو شنکر جین کی عرضی کو قبول کرتے ہوئے دیا تھا۔ سپریم کورٹ نے بھی اس حکم کے خلاف مداخلت کرنے سے انکار کر دیا تھا، جس پر دونوں طرف سے طویل بحث کے بعد عدالت نے اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا اور جمعرات یکم اگست کو مسجد کی طرف سے مقدموں کی برقراری پر اٹھائے گئے اعتراضات کو مسترد کر دیا تھا۔
تمام سول مقدمے ہائی کورٹ میں آنے کے بعد، پہلی سماعت 18 اکتوبر 2023 کو ہوئی۔ 14 دسمبر 2023 کو ہائی کورٹ نے متنازعہ جائیداد کے سروے کا حکم دیا، جس کے خلاف مسجد فریق کی عرضی پر سپریم کورٹ نے پر روک لگا دی۔ اس لیے عدالت میں تبادلے کے احکامات دینے کا کوئی قانون نہیں ہے۔ اس کے بعد آرڈر 7 رول 11 سی پی سی کے تحت مسجد فریق کی درخواستوں کی سماعت ہوئی۔ 22 فروری سے مسلسل 32 تاریخوں پر فریقین کے دلائل سنے گئے اور تحریری دلائل بھی داخل کیے گئے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد