اے ایم یو گیارویں جماعت کے داخلہ امتحان نصاب سے اسلامیات کو حذف کرنے پر ملی تنظیموں کا اظہارِ تشویش
علی گڑھ، 6 مئی(ہ س)۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے گیارویں جماعت کے داخلہ جاتی امتحان کے نصاب میں سے ان
ملی تنظیموں کے نمائندے شعبہ صدر اسلامک اسٹڈی سے ملاقات کرتے ہوئے


علی گڑھ، 6 مئی(ہ س)۔

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے گیارویں جماعت کے داخلہ جاتی امتحان کے نصاب میں سے انڈو اسلامک حصہ سے اسلامک حصہ کو حذف کئے جانے کے معاملہ میں آج شہر علی گڑھ کی ملی تنظیموں کے نمائندگان نے شعبہ اسلامک اسٹڈی کے صدر پروفیسر عبدالحامد فاضلی سے ملاقات کرتے ہوئے سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔اے ایم یو شعبہ دینیات کے سابق ڈین و صدر پروفیسر محمد زاہد علی خاں، جمعیۃ علماء ہند شہر علی گڑھ کے صدر مولانا مفتی اکبر قاسمی اور معروف سماجی کارکن مولانا عمیر احمد پر مشتمل ایک وفد نے ملاقات کے بعدمیڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ معاملہ جیسے ہی ہمارے علم میں آیا ہے تب ہی سے ملت اسلامیہ میں بے چینی پیدا ہوگئی ہے آج ہم نے شعبہ اسلامک اسٹڈی کے استاتذہ سے ملاقات کی ہے اور پورے معاملے کے حقیقت سے واقف ہوئے ہیں ہمیں تعجب اس بات کا ہے کہ شعبہ کے اساتذہ اور خود صدر شعبہ تک کو اس کا علم نہیں ہے کہ یہ تبدیلی کس بنا پر کی گئی ہے۔انھوں نے کہا کہ ہم ایک تحریری خط شعبہ کے صدر کو دے رہے ہیں جس کے بعد وہ اے ایم یو انتظامیہ کو روانہ کریں گے۔یاد رہے کہ انڈو اسلامک حصہ سے اسلامک حصہ کو حذف کرنے کا معاملہ کافی گرم ہو گیا حذف کیے گئے اس حصہ کو دوبارہ نصاب میں شامل کرنے کے لئے مختلف ملی تنظیموں کی جانب سے شیخ الجامعہ کو آج ایک میمورنڈم دینے کی بھی تیاری تھی لیکن مذکورہ اطلاع منظر عام پر آتے ہی اے ایم یوانتظامیہ حرکت میں آگئی اور میمورنڈم دینے کے حوالے سے ملی تنظیموں کے نمائندگان کو روکنے کی کوشش کی گئی۔ذرائع کے مطابق جس جگہ پر تمام ملی رہنما جمع ہوئے تھے وہاں اے ایم یو شعبہ سماجیات کے دو اساتذہ پہنچے اور انھیں متعدد جواز پیش کرکے روکنے کی کوشش کی۔ اے ایم یو کے فیکلٹی آف دینیات ڈین پروفیسر زاہد علی خان نے گیارہویں جماعت کے داخلہ امتحان کے نصاب سے انڈو اسلامک حصہ میں سے اسلامک حصہ کوحذف کرنے کے متعلق کہاکہ یہ کام یا تو غفلت میں ہوا ہے یا دباو میں ہوا ہے اس معاملے پر ایک بار پھر سے غور کرنے ضرورت ہے جو لوگ بھی اس کے لئے آواز اُٹھارہے ہیں میں انکی تائید کرتا ہوں۔مفتی اکبر قاسمی نے کہا کہ ایک میمورینڈم جمعیۃ کی جانب سے اسلامک شعبہ کے صدر کو دیا جائے گا کہ وہ اس پورے معاملہ تفتیش کرائیں۔مولانا عمیر احمد نے کہا کہ ہمیں شعبہ صدر اسلامک اسٹڈی نے یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ ہمارے لیٹر کے ساتھ اپنا لیٹر لگا کر انتظامیہ کو بھیجیں گے ہمیں اس بات پر بہت حیرت ہوئی کہ انھیں تک اس کا علم نہیں تھا۔وہیں جب پروفیسر عبدالحامد فاضلی سے بات کی گئی تو انھوں نے کہامیں اکیڈمک کونسل کا رکن ہو جس میٹنگ میں یہ تبدیلی کرنے کی بات کہی جارہی ہے اس میں میں شامل تھا لیکن جتنا مجھے یا د ہے اس میں اس طرح کی کوئی کاروائی نہیں ہوئی۔اب لیٹر دیکر اس ضمن میں مذید معلومات حاصل کی جائے گی۔

ہندوستھان سماچار/

/عطاءاللہ


 rajesh pande