جو شخص اپنے گرو کو دھوکہ دیتا ہے وہ دہلی کے لوگوں کا اعتماد کیسے جیت سکتا ہے: راجناتھ
نئی دہلی، 23 مئی (ہ س)۔ پارٹی کے سینئر لیڈر اور وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ مغربی دہلی لوک سبھا حلقہ س
جو شخص اپنے گرو کو دھوکہ دیتا ہے وہ دہلی کے لوگوں کا اعتماد کیسے جیت سکتا ہے: راجناتھ


نئی دہلی، 23 مئی (ہ س)۔

پارٹی کے سینئر لیڈر اور وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ مغربی دہلی لوک سبھا حلقہ سے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے امیدوار کمل جیت سہراوت کے حق میں مہم چلانے آج نجف گڑھ پہنچے۔ یہاں روشن گارڈن میں منعقدہ جلسہ عام میں انہوں نے عام آدمی پارٹی (اے اے پی) اور دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کے کام کرنے کے انداز پر تنقید کی۔

راجناتھ سنگھ نے کہا کہ اروند کیجریوال نے اپنے گرو انا ہزارے کو دھوکہ دیا ہے۔ وہ دہلی کے لوگوں کا اعتماد کیسے جیت سکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ایسے شخص پر کیسے بھروسہ کیا جا سکتا ہے کہ وہ دہلی کے لوگوں کو دھوکہ نہیں دے گا۔ راجناتھ سنگھ نے مزید کہا کہ دہلی حکومت جو خواتین کو تحفظ فراہم نہیں کر سکی، اسے اقتدار میں رہنے کا کوئی اخلاقی حق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اے اے پی کانگریس اتحاد کی ' بی ' ٹیم کے طور پر کام کر رہی ہے۔

راجناتھ سنگھ نے مزید کہا کہ انا ہزارے منع کرتے رہے کہ جس بینر تلے انہوں نے کانگریس کی بدعنوانی کے خلاف جنگ لڑی ہے، یہاں کوئی سیاسی پارٹی نہیں بننی چاہیے۔ اس کے باوجود کیجریوال نے اپنے گرو انا ہزارے کی بات نہیں مانی اور ایک نئی سیاسی پارٹی بنا لی۔ اروند کیجریوال نے پارٹی بنانے کے بعد کیا وعدے کیے تھے یہ سب جانتے ہیں۔ اس نے ابھی تک کوئی وعدہ پورا نہیں کیا۔

راجناتھ سنگھ نے کہا کہ کیجریوال نے کہا تھا کہ ہماری حکومت دہلی کو لندن میں بدل دے گی۔ ہم کہتے ہیں کہ شاید ایک وقت تھا لیکن اب ہندوستان لندن سے آگے نکل گیا ہے۔ اب ہندوستان کا لندن سے موازنہ نہیں کیا جا سکتا۔ راجناتھ سنگھ نے کہا کہ کیجریوال نے کہا تھا کہ وہ جمنا ندی کی صفائی کریں گے اور 7 ہزار کروڑ روپے خرچ ہوئے۔ میں اروند کیجریوال سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ جمنا ندی کی صفائی کہاں ہوئی؟ کیا جمنا ندی کا پانی پینے کے لیے محفوظ ہے؟

وزیر دفاع نے کہا کہ بدعنوانی کے خلاف لڑنے والے کیجریوال بدعنوانی میں بہت ڈوب چکے ہیں۔ ان دنوں کیجریوال باہر جا کر انتخابی مہم چلا رہے ہیں۔ جھوٹے وعدے کرنا۔ پہلے بھی انہوں نے وعدہ کیا تھا کہ وزیر اعلیٰ بننے کے بعد وہ کسی وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ نہیں جائیں گے، لیکن انہوں نے اپنی رہائش گاہ میں شیش محل تیار کر لیا تھا۔

راجناتھ سنگھ نے کہا کہ اروند کیجریوال نے کہا تھا کہ چاہے کچھ بھی ہوجائے وہ کانگریس کے ساتھ نہیں جائیں گے لیکن آج وہ کانگریس کی 'بی' ٹیم بن کر انڈیا اتحاد میں کام کر رہے ہیں۔ دہلی میں اے اے پی اور کانگریس کا اتحاد ہے اور وہ پنجاب میں ایک دوسرے کے خلاف الیکشن لڑ رہے ہیں۔ یہ انڈی اتحاد قائم نہیں رہنے والا ہے۔

ہندوستھان سماچار


 rajesh pande