پروفیسر محمد ریحان، این آئی ایس ای کے ڈائریکٹر جنرل مقرر
علی گڑھ، 27 اپریل(ہ س)اے ایم یو الیکٹریکل انجینئرنگ شعبہ کے استاد پروفیسر محمد ریحان کو وزارت جدید
پروفیسر محمد ریحان


علی گڑھ، 27 اپریل(ہ س)اے ایم یو الیکٹریکل انجینئرنگ شعبہ کے استاد پروفیسر محمد ریحان کو وزارت جدید و قابل تجدید توانائی، حکومت ہند کے ممتاز ادارے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سولر انرجی (این آئی ایس ای) کا ڈائریکٹر جنرل مقرر کیا گیا ہے۔ انھوں نے گروگرام میں واقع اس ادارے میں اپنے عہدہ کی ذمہ داریاں سنبھال لی ہیں۔ ڈائرکٹر جنرل کے عہدے پر پروفیسر ریحان کا انتخاب سینئر افسران اور ماہرین پر مشتمل ایک پینل نے گزشتہ دسمبر میں کیا تھا، جس کی توثیق حکومت ہند کی کابینہ کی تقرری کمیٹی نے کی۔ وہ این آئی ایس ای میں تین سال کی ابتدائی مدت کے لیے ڈپوٹیشن پر خدمات انجام دیں گے، جس میں مزید دو سال کی توسیع ممکن ہے۔ اے ایم یو میں الیکٹریکل انجینئرنگ شعبہ کے استاد پروفیسر ریحان نے اے ایم یو میں خاص طور سے اسمارٹ گرڈ اور سولر انرجی کے شعبوں میں گرانقدر خدمات انجام دی ہیں۔ یہ تجربہ این آئی ایس ای کے اغراض و مقاصد اور اہداف سے ہم آہنگ ہے۔

اے ایم یو میں ڈاکٹر ریحان کی قیادت میں کیمپس ڈسٹری بیوشن گرڈ میں 6.5 ایم ڈبلیو پی سولر پی وی پلانٹس کے انضمام کا عمل پورا کیا گیا، جو ملک کے کسی بھی تعلیمی ادارے میں انجام پذیر بڑی شمسی تنصیبات میں سے ایک ہے۔ انہوں نے 20 کروڑ روپے مالیت کے ایک اہم منصوبے 3.3 ایم ڈبلیو پی سولر فارم کے پروجیکٹ کی بھی ماہرانہ قیادت کی۔

مزید برآں، اے ایم یو کے مرکز برائے گرڈ انٹیگریٹڈ گرین و قابل تجدید توانائی کے بانی ڈائریکٹر کے طور پر انھوں نے قابل تجدید توانائی کے محاذ پر مختلف چیلنجوں پر بخوبی قابو پایا۔ انھیں کی رہنمائی میں اے ایم یو کے اس مرکز نے این آئی ایس ای کے اشتراک سے گرین انرجی اور پائیدار ترقی پر ایک جوائنٹ ایم ٹیک پروگرام شروع کیا، جو کہ سبز توانائی کی طرف منتقلی اور قومی تعلیمی پالیسی کے حوالے سے قومی ترجیحات میں شامل ہے۔

ڈاکٹر ریحان نے اسمارٹ گرڈ، سولر انرجی اور سنکروفیسرز پیمائش کے شعبوں میں ریسرچ اسکالرز کی خاطر خواہ رہنمائی کی ہے جن میں سے کئی کو پرائم منسٹر ریسرچ فیلوشپ حاصل ہوئی ہے۔ مزید یہ کہ توانائی کی بچت اور بجلی ڈھانچہ کی جدید کاری میں سرکاری اور نجی ادارے ان کی مہارت و مشاورت سے مستفید ہوتے رہے ہیں۔

ہندوستھان سماچار//سلام


 rajesh pande