تاریخ کے آئینے میں 28 اپریل: دنیا کے دو آمر... ایک کی پیدائش، دوسرے کا خاتمہ
28 اپریل کی تاریخ ملکی اور دنیا کی تاریخ میں کئی اہم وجوہات کی بنا پر درج ہے۔ اس تاریخ کو ایک آمر پی
تاریخ کے آئینے میں 28 اپریل: دنیا کے دو آمر... ایک کی پیدائش، دوسرے کا خاتمہ


28 اپریل کی تاریخ ملکی اور دنیا کی تاریخ میں کئی اہم وجوہات کی بنا پر درج ہے۔ اس تاریخ کو ایک آمر پیدا ہوا، جب کہ دوسرا مر گیا۔ صدام حسین 28 اپریل 1937 کو پیدا ہوئے اور مسولینی کو 28 اپریل 1945 کو قتل کر دیا گیا۔ امریکہ کبھی عراق کے آمرانہ صدر سے خوفزدہ تھا۔ صدام کی شبیہ کچھ ایسی تھی کہ کچھ لوگوں کے لیے وہ مسیحا تھے اور دنیا کی اکثریت کے لیے وہ ایک وحشی آمر تھے۔ صدام نے اپنے دشمنوں کو کبھی معاف نہیں کیا۔ ان کے قتل کی منصوبہ بندی کرنے والوں سے بدلہ لینے کے لیے صدام نے 1982 میں عراقی شہر دوجیل میں قتل عام کیا اور 148 شیعہ افراد کو قتل کیا۔ اسی کیس میں انہیں 5 نومبر 2006 کو سزائے موت سنائی گئی اور 30 دسمبر 2006 کو پھانسی دی گئی۔

صدام بغداد کے شمال میں تکریت کے ایک گاو¿ں میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے بغداد میں قانون کی تعلیم حاصل کی۔ 1957 میں، وہ بعث پارٹی میں شامل ہو گئے، جو سوشلسٹ شکل میں عرب قوم پرستی کے لیے مہم چلا رہی تھی۔ بعد میں یہ مہم 1962 میں فوجی بغاوت کی وجہ بنی۔ بریگیڈیئر عبدالکریم قاسم نے اقتدار پر قبضہ کر لیا۔ اس میں صدام بھی شامل تھا۔ 1968 میں ایک بغاوت بھی ہوئی، جب 31 سالہ صدام نے جنرل احمد حسن البکر کے ساتھ مل کر اقتدار پر قبضہ کیا۔ اس میں صدام کا کردار اہم تھا۔ رفتہ رفتہ صدام کی طاقت بڑھتی گئی اور 1979 میں وہ خود صدر بن گئے۔ اس نے سب سے پہلے شیعہ اور کرد تحریکوں کو دبایا۔ امریکہ نے بھی مخالفت کی۔ خیال کیا جاتا ہے کہ عراق میں صدام کی آمریت کی وجہ سے تقریباً ڈھائی لاکھ افراد ہلاک ہوئے۔ صدام نے 1980 میں ایران کے ساتھ جنگ بھی شروع کی تھی جو آٹھ سال تک جاری رہی۔

2003 میں امریکہ اور برطانیہ نے عراق پر حیاتیاتی ہتھیار جمع کرنے کا الزام لگایا۔ اس نے اس کی تردید کی۔ امریکہ اور برطانیہ کی قیادت میں مشترکہ افواج نے عراق پر حملہ کیا اور اپریل 2003 میں صدام حسین کو اقتدار سے بے دخل کر دیا۔ صدام کو زیر زمین جانا پڑا۔ صدام کی تلاش کے لیے آپریشن ریڈ ڈان شروع ہوا۔ صدام کو 13 دسمبر 2003 کو تکریت کے قریب ادتور میں پکڑا گیا۔

اب مسولینی کی کہانی پڑھیں۔ 29 جولائی 1883 کو اٹلی میں پیدا ہوئے، بینیٹو مسولینی کے والد ایک سوشلسٹ اور والدہ ایک استاد تھیں۔ مسولینی خود 18 سال کی عمر میں استاد بنے لیکن فوج میں بھرتی ہونے کے خوف سے سوئٹزرلینڈ فرار ہوگئے۔ واپس آنے کے بعد، وہ صحافی بن گئے اور 1914 میں جنگ عظیم کے دوران برطانیہ اور فرانس کی حمایت کی وکالت کی۔ جس کی وجہ سے سوشلسٹ پارٹی نے انہیں ملک سے نکال دیا۔ لیکن خیالات کبھی نہیں مرتے اور مسولینی نے ہم خیال لوگوں کو ساتھ لے کر مارچ 1919 میں ایک نئی سیاسی پارٹی، Fasci-di-Cobattimenti تشکیل دی۔

مسولینی کی تقریری صلاحیتیں حیرت انگیز تھیں۔ اسی لیے اکتوبر 1922 میں 30 ہزار لوگوں کے ساتھ اس وقت کے وزیر اعظم کے استعفے کا مطالبہ کرتے ہوئے روم پر حملہ کر دیا۔ فوج بھی مسولینی کو نہ روک سکی۔ وزیر اعظم نے اقتدار مسولینی کے حوالے کر دیا اور کسی طرح ان کی جان بچائی۔ دوسری جنگ عظیم اپریل 1945 میں ختم ہونے والی تھی۔ سوویت یونین اور پولینڈ کی افواج نے برلن پر قبضہ کر لیا تھا۔ گرفتاری کے خوف سے مسولینی اپنی گرل فرینڈ کلریٹا اور دیگر 16 ساتھیوں کے ساتھ سوئٹزرلینڈ فرار ہو گئے، لیکن باغیوں نے انہیں پکڑ لیا اور ان سب کو گولی مار دی۔ اگلے دن یعنی 29 اپریل کو تمام میتیں اٹلی کے شہر میلان لائی گئیں۔ یہاں عوام نے ان لاشوں کے ساتھ وحشیانہ سلوک کیا۔ لاشوں کو گولیاں ماری گئیں، الٹا لٹکایا گیا اور یہاں تک کہ لاشوں پر پیشاب بھی کیا گیا۔ کہا جاتا ہے کہ مسولینی کا انجام دیکھ کر ہٹلر کو لگا کہ عوام بھی اس کے ساتھ ایسا ہی سلوک کریں گے۔ جس کی وجہ سے اگلے ہی دن ہٹلر نے خودکشی کر لی۔

اہم واقعات

1910: انگلینڈ میں پائلٹ کلاڈ گراہم وائٹ نے پہلی بار رات کے وقت طیارہ اڑایا۔

1945: اطالوی محب وطن فوجیوں نے آمر مسولینی اور ان کی اہلیہ کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔

1999: امریکی سائنسدان ڈاکٹر رچرڈ سیڈ نے ایک سال کے اندر انسانی کلون بنانے کا اعلان کیا۔

1999: چرنوبل وائرس نے دنیا بھر میں ہزاروں کمپیوٹرز کو بند کر دیا۔

2001: پہلا خلائی سیاح ٹینس ٹیٹو خلائی اسٹیشن کے لیے روانہ ہوا۔

2002: بکر پرائز کا نام بدل کر 'مین بکر پرائز فار فکشن' رکھا گیا۔

2002: سپریم کورٹ آف پاکستان نے اس وقت کے صدر پرویز مشرف کے ریفرنڈم کو درست قرار دیا۔

2003: دنیا بھر میں ورکرز سیفٹی اینڈ ہیلتھ ڈے منایا گیا۔ اس دن کام پر مارے جانے والے مزدوروں کو بھی یاد کیا جاتا ہے۔

2003: ایپل نے آئی ٹیونز اسٹور کا آغاز کیا۔ اس سے صارفین کو انٹرنیٹ سے گانے براہ راست اپنے فون پر ڈاو¿ن لوڈ کرنے کا موقع ملا۔

2004: تھابومبیکی نے جنوبی افریقہ کے صدر کی حیثیت سے حلف لیا۔

2004: تھائی لینڈ میں پولیس چوکی پر حملہ۔ 122 افراد ہلاک ہو گئے۔

2007: آسٹریلیا سری لنکا کو شکست دے کر چوتھی بار کرکٹ کا عالمی چمپئن بنا۔

2008: ہندوستانی نژاد 10 ارکان پارلیمنٹ نے ملائیشیا میں عہدہ اور رازداری کا حلف لیا۔

2008: پاکستان کی سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کو بعد از مرگ ٹپری انٹرنیشنل ایوارڈ سے نوازا گیا۔

پیدائش

1924: کینتھ کونڈا، زیمبیا کے پہلے صدر۔

1929: بھانو اتھیا، ہندوستانی فلموں کے مشہور ڈریس ڈیزائنر۔

1940: کانگریس لیڈر سمیر رنجن برمن۔

1981: بھارتی سیاست داںانوپریا پٹیل۔

موت

1955: ٹی وی سندرم آئینگر، بھارتی صنعت کار اور آٹوموبائل سیکٹر میں معروف کاروباری شخصیت۔

1992: کنڑ زبان کے ممتاز ادیب ونائک کرشنا گوکاک کو 'گیان پیٹھ ایوارڈ' سے نوازا گیا۔

ہندوستھان سماچار


 rajesh pande