گرمی سے بچاؤ کے لیے ہلکے رنگ کے سوتی کپڑے پہنیں: ماہر موسمیات
کانپور، 8 مئی (ہ س)۔ سورج کی تپش کے باعث درجہ حرارت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور فضا میں نمی کی وجہ
گرمی سے بچاؤ کے لیے ہلکے رنگ کے سوتی کپڑے پہنیں: ماہر موسمیات


کانپور، 8 مئی (ہ س)۔ سورج کی تپش کے باعث درجہ حرارت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور فضا میں نمی کی وجہ سے گرمی نے لوگوں کو پریشان کر رکھا ہے۔ جس کی وجہ سے جسم سے نکلنے والا پسینہ چپچپا ہو جاتا ہے اور لوگ چڑچڑے پن کا شکار ہو جاتے ہیں۔ ایسی صورت حال میں گرمی سے بچنے کے لیے ہلکے رنگ کے سوتی کپڑے ہی استعمال کریں۔ سی ایس اے کے ماہر موسمیات ڈاکٹر ایس این سنیل پانڈے نے بدھ کو یہ باتیں کہیں۔

چندر شیکھر آزاد یونیورسٹی آف ایگریکلچرل ٹکنالوجی (سی ایس اے) کے ماہر موسمیات نے کہا کہ موسم میں تبدیلی کی وجہ سے آج گرمی سے کچھ راحت ملی ہے، لیکن ایک دو دن بعد درجہ حرارت پھر سے تیزی سے بڑھے گا اور شدید گرمی پڑے گی۔ ایسی حالت میں گرمی سے بچنے کے لیے کچھ چیزیں ہمیشہ اپنے ساتھ رکھیں۔ مثال کے طور پر ہلکے رنگ کے ڈھیلے ڈھالے سوتی کپڑے پہننے چاہئیں، گھر سے صرف شیشے، چھتری یا ٹوپی، سن اسکرین اور پانی کی بوتل کے ساتھ باہر نکلنا چاہیے۔

انہوں نے بتایا کہ گرمیوں میں ہلکے رنگ کے کپڑے پہننے سے پسینہ نہیں آتا۔ اس کے ساتھ خشک رومال بھی ساتھ رکھیں۔ ہلکے رنگ کے کپڑے سورج کی شعاعوں کو منعکس کرتے ہیں، اس لیے گرمی کم محسوس ہوتی ہے۔ ہلکے رنگ کے کپڑے کم گرمی جذب کرتے ہیں، اس لیے جسم ٹھنڈا رہتا ہے۔ سوتی کپڑوں میں پانی جذب کرنے کی صلاحیت زیادہ ہوتی ہے۔ گرمیوں میں زیادہ پسینہ آنے کے ساتھ، سوتی کپڑے پسینے کو تیزی سے جذب کرتے ہیں۔ سوتی کپڑے ہوا کو اچھی طرح سے گزرنے دیتے ہیں جس سے جسم سے گرمی نکل جاتی ہے۔ سوتی کپڑے نرم اور آرام دہ ہوتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ امریکن اکیڈمی آف پیڈیاٹرکس چھ ماہ سے کم عمر کے بچوں کو براہ راست سورج کی روشنی سے دور رکھنے کی سفارش کرتی ہے۔ اگر ایسے بچوں کو تیز سورج کی روشنی میں لانا ہو تو انہیں ٹوپی، چھتری اور چشمہ پہنایا جا سکتا ہے۔ اس کے ساتھ تیز دھوپ میں عینک پہننے کے بہت سے فائدے ہیں۔ سن اسکرین کریم بھی فائدہ مند ہے۔

ہندوستھان سماچار/ عبد الواحد


 rajesh pande