ناسک لوک سبھا حلقہ انتخاب سب کی توجہ کا مرکز: مہا یوتی کی جانب سے اب پریتم منڈے کا نام!
ممبئی، 25 اپریل (ہ س)۔ مہاراشٹر میں اس وقت ناسک لوک سبھا حلقہ انتخاب سب کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔
Nameof Pritam Munde now from Maha Yuti!


ممبئی، 25 اپریل (ہ س)۔

مہاراشٹر میں اس وقت ناسک لوک سبھا حلقہ انتخاب سب کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔ اس حلقے سے جہاں ایک طرف مہاوکاس اگھاڑی شیو سینا ٹھاکرے گروپ نے سنئر کے سابق رکن اسمبلی راجا بھاؤ واجے کی امیدواری کا اعلان کیا ہے۔ راجا بھاؤ واجے کے لیے انتخابی مہم کا ایک دور بھی مکمل ہو چکا ہے۔ وہیں دوسری طرف مہایوتی (این ڈی اے) میں، ناسک سیٹ کے لیے ابھی بھی زبردست رسہ کشی جاری ہے۔ ہر روز نئے امیدواروں کے نام سامنے آرہے ہیں اور اب یہاں سے پریتم منڈے کا نام زیر بحث ہے۔

کل بیڑ لوک سبھا حلقہ سے بی جے پی امیدوار پنکجا منڈے نے پوچھا کہ بیڑ سے اپنا پرچہ نامزدگی داخل کرنے کے بعد ان سے انکی بہن پریتم منڈے جو اس بیڑ سے موجودہ رکن پارلیمنٹ ہیں ان کے بارے میں پوچھا گیا کہ پریتم منڈے کے بارے میں کیا خیال ہے؟ بہت سے لوگوں کا یہ سوال ہے۔ تو پنکجا منڈے نے کہا کہ آپ پریتم منڈے کی فکر نہ کریں میں اسے ناسک سے ٹکٹ دلاوں گی۔

پنکجا منڈے کے اس بیان نے سیاسی حلقے میں کئی بحث چھیڑ دی ہے جب کہ ناسک سیٹ پر عظیم اتحاد میں رسہ کشی ہے۔ کیا پریتم منڈے ناسک سے بی جے پی سے براہ راست مقابلہ کریں گے؟ ایسا سوال اٹھایا جا رہا ہے۔ کچھ دن پہلے، اجیت پوار گروپ کے وزیر چھگن بھجبل نے ناسک لوک سبھا انتخابات سے سرعام دستبردار ہو گئے تھے۔بھجبل کے اعلان کے بعد سمجھا جا رہا ہے کہ مہایوتی ایک نئے او بی سی چہرے کی تلاش میں ہے۔ اب کیا پریتم منڈے کو ناسک لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی کی طرف سے امیدواری ملے گی؟ یہ دیکھنا اہم ہوگا۔

مہایوتی میں ناسک سیٹ وقار کا مسئلہ بن گئی ہے۔دریں اثناء ناسک کی سیٹ سے مہاوتی میں کئی ڈرامائی واقعات چل رہے ہیں۔ چیف منسٹر ایکناتھ شندے سے متواتر ملاقاتوں کے باوجود ناسک کے موجودہ ایم پی ہیمنت گوڈسے کے نام کا ابھی تک اعلان نہیں کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ شیو سینا شندے گروپ کے ناسک ضلع کے سربراہ اجے بوراستے نے دہرایا ہے کہ اگر ہیمنت گوڈسے کے نام سے کوئی مسئلہ ہے تو میں بھی دلچسپی رکھتا ہوں۔

دیکھا جا رہا ہے کہ ناسک کی سیٹ تینوں پارٹیوں یعنی شیوسینا، بی جے پی اور این سی پی کے لیے وقار کا مسئلہ بن گئی ہے۔ ناسک کی جگہ اب کس کو ملے گی؟ یہ دیکھنا اہم ہوگا۔

ہندوستان سماچار/ نثار/محمد


 rajesh pande