20 اپریل تاریخ کے آئینے میں: ہٹلر کو پوری دنیا ایک آمر کے طور پر جانتی ہے
ملک و دنیا کی تاریخ میں 20 اپریل کی تاریخ بہت سے تاریخی واقعات کے حوالے سے اہمیت کی حامل ہے۔ ان میں
20 اپریل تاریخ کے آئینے میں: ہٹلر کو پوری دنیا ایک آمر کے طور پر جانتی ہے


ملک و دنیا کی تاریخ میں 20 اپریل کی تاریخ بہت سے تاریخی واقعات کے حوالے سے اہمیت کی حامل ہے۔ ان میں سے ایک ہٹلر کی پیدائش ہے۔ اس کے ساتھ یہ تاریخ خلائی تاریخ میں بھی اہم ہے۔ اس تاریخ کو 1972 میں اپولو 16 مشن چاند پر پہنچا۔ ڈکٹیٹر کا لفظ سنتے ہی سب سے پہلا نام جو آتا ہے وہ ہٹلر کا ہے۔ نازی ڈکٹیٹر ایڈولف ہٹلر، جو بیسویں صدی کی سب سے مشہور اور شاید سب سے زیادہ نفرت کرنے والی شخصیات میں سے ایک تھا، 20 اپریل 1889 کو آسٹریا میں پیدا ہوا۔ ان کی ابتدائی تعلیم لنز میں ہوئی۔ اپنے والد کی وفات کے بعد وہ 1907 میں ویانا چلے گئے۔

اس کے بعد ہٹلر نے فوج میں شمولیت اختیار کی اور لڑائیوں میں حصہ لیا۔ 1918 میں جرمنی کی شکست کے بعد ہٹلر نے 1919 میں فوج چھوڑ دی اور نیشنل سوشلسٹ آربیٹر پارٹی (نازی پارٹی) قائم کی۔ اس کا مقصد کمیونسٹوں اور یہودیوں سے تمام حقوق چھیننا تھا کیونکہ اس کا خیال تھا کہ جرمنی کو کمیونسٹوں اور یہودیوں کی وجہ سے شکست ہوئی ہے۔

سنہ 1923 میں ہٹلر نے جرمن حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش کی لیکن کامیاب نہ ہو سکا۔ فروری 1924 میں ہٹلر پر غداری کا مقدمہ چلایا گیا اور اسے پانچ سال قید کی سزا سنائی گئی۔ تاہم وہ صرف نو ماہ تک جیل میں رہے۔ جیل سے رہائی کے فوراً بعد ہٹلر نے دیکھا کہ جرمنی بھی عالمی معاشی کساد بازاری کا شکار ہے۔ ہٹلر نے عوامی عدم اطمینان کا فائدہ اٹھا کر دوبارہ مقبولیت حاصل کی۔ انہوں نے الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا۔ ہٹلر 1932 کے انتخابات میں صدر منتخب ہونے میں کامیاب نہیں ہوا تھا لیکن 1933 میں وہ جرمنی کا چانسلر بن گیا۔ اس کے بعد ہٹلر کا جبر شروع ہوا۔ اس نے کمیونسٹ پارٹی کو غیر قانونی قرار دے کر یہودیوں کا قتل عام شروع کر دیا۔ جرمن سلطنت کے قیام کے مقصد سے ہٹلر نے پڑوسی ممالک سے تمام معاہدے توڑ کر ان پر حملہ کر دیا۔ اس کی وجہ سے 1939 میں دوسری جنگ عظیم چھڑ گئی۔ 30 اپریل 1945 کو ہٹلر نے خود کو گولی مار لی۔

اہم واقعات

1777: نیو یارک نے ایک آزاد ریاست کے طور پر نئے آئین کو اپنایا۔

1902: میڈم میری کیوری اور ان کے شوہر پیئر کیوری نے ریڈیم کو پچ بلینڈ سے الگ کیا۔ یہ دریافت کینسر کے علاج میں ایک وردان ثابت ہوئی۔ اس جوڑے کو اس دریافت پر 1903 کا نوبل انعام دیا گیا تھا۔ 1911 میں میڈم کیوری کو ریڈیم کو صاف کرنے پر دوسرا نوبل انعام دیا گیا۔

1920: الاباما اور مسیسیپی میں سمندری طوفان سے 220 افراد ہلاک ہوئے۔

1939: آمر ایڈولف ہٹلر کی پچاسویں سالگرہ کو جرمنی میں قومی دن کے طور پر منایا گیا۔

1946: اقوام متحدہ کی پیشرو تنظیم لیگ آف نیشنز کو تحلیل کر دیا گیا۔

1953: کوریا اور اقوام متحدہ کی افواج کے درمیان بیمار جنگی قیدیوں کا تبادلہ ہوا۔

1972: اپالو 16 مشن چھ گھنٹے تک مشکلات سے لڑنے کے بعد چاند پر اترا۔ جان ینگ اور چارلس ڈیوک کی ٹیم چاند پر اترنے والی تاریخ کی پانچویں ٹیم بن گئی۔

1999: امریکی شہر ڈینور کے کولمبائن اسکول میں ہائی اسکول کے دو طالب علموں نے اندھا دھند فائرنگ کرکے 25 افراد کو ہلاک کردیا۔

1999: سابق جرمن چانسلر ہیلمٹ کوہل کو امریکہ کے اعلیٰ ترین شہری اعزاز 'دی صدارتی میڈل آف فریڈم' سے نوازا گیا۔

2006: ہندوستان نے تاجکستان میں اپنا پہلا غیر ملکی فوجی اڈہ قائم کرنے کا اعلان کیا۔

2011: انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (ISRO) کی سیٹلائٹ لانچ وہیکل 'PSLV' نے کامیابی کے ساتھ تین سیٹلائٹ خلا میں بھیجے۔

2012: امریکی میڈیا نے بھارت کے اگنی-5 میزائل کے کامیاب تجربے پر کہا کہ اس نے بھارت کو اپنے پڑوسی ملک چین کے برابر کر دیا ہے۔

پیدائش

1914: اڑیہ زبان کے مشہور ادیب گوپی ناتھ موہنتی۔

1920: مشہور بھجن گلوکارہ جوتھیکا رائے۔

1936: سابق لوک سبھا ممبر کریا منڈا۔

1936: مشہور ہندوستانی خلائی سائنسداں پریم شنکر گوئل۔

1950: تیلگو دیشم پارٹی کے سربراہ اور آندھرا پردیش کے سابق وزیر اعلی چندرا بابو نائیڈو۔

1965: مکل سنگما، میگھالیہ کے سابق وزیر اعلیٰ۔

موت

1912: آئرش ناول نگار برام اسٹوکر، کاو¿نٹ ڈریکولا کردار کا خالق۔

1960: ہندوستان کے مشہور بانسری بجانے والے پنالال گھوش۔

1970: ہندوستانی گیت نگار اور شاعر شکیل بدایونی۔

ہندوستھان سماچار


 rajesh pande