عوام ایس پی اور کانگریس کو صفرپر آوٹ کریں گے : بھوپیندر چودھری
راہل اور اکھلیش پر بی جے پی کا طعنہ، 2014 میں ہارے، 2024 میں بھی ہاریں گے لکھنو ، 17 اپریل (ہ س)۔
عوام ایس پی اور کانگریس کو صفرپر آوٹ کریں گے : بھوپیندر چودھری


راہل اور اکھلیش پر بی جے پی کا طعنہ، 2014 میں ہارے، 2024 میں بھی ہاریں گے

لکھنو ، 17 اپریل (ہ س)۔

بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ریاستی صدر بھوپیندر سنگھ چودھری نے کہا کہ دو لڑکوں کی جوڑی پہلے بھی اتر پردیش میں فلاپ ہوئی تھی اور ایک بار پھر یوپی کے عوام اس جوڑی کو مکمل طور پر مسترد کر دیں گے۔ لوگ ان طاقت کے بھوکے اور خود غرض لوگوں کو اچھی طرح پہچانتے ہیں جن کا تھیم سانگ خود کہتا ہے کہ لوگ راہل اور اکھلیش کو دہلی میں داخل ہونے کے لیے ووٹ دیں۔ انہیں عوامی مسائل سے کوئی سروکار نہیں۔ ان کے وعدے زبانی دعوے سے زیادہ کچھ نہیں۔ ان کے تمام وعدے اقتدار میں آنے کے لیے ان کی مایوسی کو ظاہر کرتے ہیں، کیونکہ غریب اور کسان نہ تو ان کی پالیسی میں ہیں اور نہ ہی ان کے ارادوں میں۔ کئی دہائیوں تک ملک پر حکومت کرنے کے بعد بھی جب وہ غریبوں کی بات کرتے ہیں تو مودی پر نہیں بلکہ خود پر سوال اٹھاتے ہیں۔ ریاست اور ملک کے عوام ان کی دہلی کے تخت پر قبضہ کرنے کی خواہش کو کبھی پورا نہیں ہونے دیں گے، کیونکہ انہیں وزیر اعظم نریندر مودی پر بھروسہ ہے۔ ریاستی بی جے پی صدر بھوپیندر سنگھ چودھری نے راہل گاندھی اور اکھلیش یادو کی مشترکہ پریس کانفرنس کو نشانہ بناتے ہوئے یہ باتیں کہیں۔

بی جے پی صدر نے واضح کیا کہ جو پارٹیاں مشترکہ منشور بھی نہیں بنا سکتیں وہ مل کر ملک چلانے کی بات کرتی ہیں۔ ان کے منشور میں صرف وعدے ہیں، ان وعدوں کو پورا کرنے کا کوئی ماسٹر پلان نہیں۔ ریاست اور ملک کے لوگ ان کی باتوں کو خریدنے والے نہیں ہیں۔

بی جے پی کے ریاستی صدر نے کہا کہ پارٹی ملک میں دونوں نوجوانوں کے ساتھ مل کر 50 سیٹوں کے اعداد و شمار کو چھونے والی نہیں ہے۔ جناب ریاستی صدر نے کہا کہ جن ریاستوں میں کانگریس کی حکومتیں ہیں، کیا وہاں کسانوں کو قانونی MSP مل گئی ہے، کیا وہاں کے کسانوں کے قرضے مکمل طور پر معاف کردیئے گئے ہیں۔ وہ صرف وعدے کریں گے، لیکن پی ایم مودی وعدے نہیں کرتے، گارنٹی دیتے ہیں۔ انہوں نے پیش گوئی کی کہ جب وہ غازی پور سے غازی آباد پہنچیں گے تب تک ان کے ہاتھ بالکل صاف ہوچکے ہوں گے اور سائیکل کے دونوں ٹائر پنکچر ہوچکے ہوں گے۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ جو 14 میں ہارے وہ 24 میں اس سے بھی بدتر ہاریں گے۔

ہندوستھان سماچار


 rajesh pande