سائبر مجرموں کی مدد کرنے پر بینک کے 11 ملازمین گرفتار
۔ ڈی جی پی نے بینک منیجروں کے ساتھ میٹنگ کی چنڈی گڑھ، 17 اپریل (ہ س)۔ ہریانہ کے بینکوں میں کام کرنے
سائبر مجرموں کی مدد کرنے پر بینک کے 11 ملازمین گرفتار


۔ ڈی جی پی نے بینک منیجروں کے ساتھ میٹنگ کی

چنڈی گڑھ، 17 اپریل (ہ س)۔ ہریانہ کے بینکوں میں کام کرنے والے کچھ ملازمین سائبر مجرموں کے ساتھ مل کر ان کا ڈیٹا لیک کر رہے ہیں۔ اس کے ذریعے سائبر مجرم آسانی سے لوگوں کے بینک اکاؤنٹس خالی کر رہے ہیں۔ ہریانہ میں اس طرح کے بڑھتے ہوئے واقعات کے پیش نظر پولیس کے ڈائریکٹر جنرل شتروجیت کپور نے بدھ کو ریاست میں چل رہے بینکوں کے سینئر افسران کے ساتھ میٹنگ کی۔ اس میٹنگ میں بینک منیجروں کے علاوہ سائبر پولیس کے اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔

ہریانہ پولیس کے ڈائریکٹر جنرل نے کہا کہ سائبر کرائم کنٹرول کے معاملے میں ہریانہ پولس ستمبر-2023 میں ملک میں 23ویں نمبر پر تھی، وہیں مارچ-2024 میں موصول ہونے والی رپورٹ کے مطابق وہ ملک میں پہلے نمبر پر پہنچ گئی ہے۔

میٹنگ میں اے ڈی جی پی سائبر او پی سنگھ نے بتایا کہ انڈین سائبر کرائم کوآرڈینیشن سینٹر اور ہریانہ پولیس اب ایک پلیٹ فارم پر کام کر رہے ہیں۔ یہاں ملک بھر کے 20 بینکوں کے نمائندوں کے ساتھ مل کر سائبر فراڈ کی رقم کو منجمد کرنے کے لئے ایک موثر ایکشن پلان کے تحت کام کیا جا رہا ہے۔ آپریشن سائبر اٹیک کے تحت یکم اپریل سے 10 اپریل تک سائبر کرمنلز کی لوکیشن ٹریک کی گئی اور 84 سائبر کرمنلز کو پکڑا گیا۔ ان میں سے سب سے زیادہ سائبر مجرم ضلع نوح سے پکڑے گئے۔ ہریانہ پولیس نے 11 بینک ملازمین کو بھی گرفتار کیا جو سائبر مجرموں کو بینک کھاتوں کی معلومات فراہم کررہے تھے۔

ڈائرکٹر جنرل آف پولیس نے بینک حکام کو ای کے وائی سی کو صحیح طریقے سے کرنے کی ہدایت دی تاکہ جعلی بینک اکاؤنٹ نہ کھولے جاسکیں۔ میٹنگ میں ایس پی سائبر امت دہیا نے محکمانہ سرگرمیوں کی رپورٹ پیش کی۔

ہندوستھان سماچار/ عبد الواحد


 rajesh pande