تاریخ کے آئینے میں 30 مارچ: راجستھان 75 سال کا ہو گیا
30 مارچ کی تاریخ ملکی اور دنیا کی تاریخ میں کئی اہم وجوہات کی بنا پر درج ہے۔ ہندوستان میں، 75 سال پہ
تاریخ کے آئینے میں 30 مارچ: راجستھان 75 سال کا ہو گیا


30 مارچ کی تاریخ ملکی اور دنیا کی تاریخ میں کئی اہم وجوہات کی بنا پر درج ہے۔ ہندوستان میں، 75 سال پہلے، اسی تاریخ کو 1949 میں، راجستھان 22 ریاستوں کو ملا کر تشکیل دیا گیا تھا۔ یہ رقبے کے لحاظ سے ملک کی سب سے بڑی ریاست ہے جبکہ آبادی کے لحاظ سے یہ ساتویں بڑی ریاست ہے۔ راجستھان کے دارالحکومت جے پور کو مہاراجہ سوائی جئے سنگھ دوم نے قائم کیا تھا۔ راجستھان کی مغربی سرحدیں پاکستان سے ملتی ہیں۔ آزادی سے پہلے راجستھان کو راجپوتانہ کہا جاتا تھا۔ پورے راجپوتانہ میں 19 شاہی ریاستیں اور تین سلطنتیں تھیں۔ ان شاہی ریاستوں اور علاقوں کے انضمام کے بعد 30 مارچ 1949 کو راجستھان کا قیام عمل میں آیا۔ ان ریاستوں کا اتحاد سات مرحلوں میں مکمل ہوا۔ تقریباً آٹھ سال سات مہینے اور چودہ دن لگے۔

ہندوستان کی آزادی کے وقت یہ سوچا گیا تھا کہ راجستھان کو آزاد ہندوستان کا صوبہ بنانا اور راجپوتانہ کے اس وقت کے حصے کو ہندوستان میں ضم کرنا ایک مشکل کام ہوگا۔ آزادی کے اعلان کے ساتھ ہی راجپوتانہ کی مقامی ریاستوں کے سربراہان کے درمیان آزاد ریاست میں اپنا اقتدار برقرار رکھنے کا مقابلہ ہوا۔ یہاں کی 22 شاہی ریاستوں اور مقامات میں سے، ایک ریاست، اجمیر میرواڑہ صوبہ کے علاوہ، سبھی پر مقامی بادشاہوں اور شہنشاہوں کی حکومت تھی۔ اجمیر مارواڑہ صوبہ انگریزوں کے زیر تسلط تھا۔ اس وجہ سے، یہ براہ راست آزاد ہندوستان میں آتا، لیکن باقی 21 ریاستوں کو راجستھان بنانے کے لئے ضم کیا جانا تھا۔

ان شاہی ریاستوں کے حکمرانوں کا مطالبہ یہ تھا کہ وہ برسوں سے اپنی ریاستوں پر حکومت کر رہے ہیں اور اس کا تجربہ رکھتے ہیں، اس لیے ان کی ریاستوں کو ایک آزاد ریاست کا درجہ دیا جائے۔ کولنز اور ڈومینک لیپیئر کی کتاب فریڈم ایٹ مڈ نائٹ میں بھی جودھ پور اور جیسلمیر جیسی شاہی ریاستوں کے پاکستان کی طرف جھکاو¿ کا ذکر ہے۔ کتاب میں جناح سے جودھ پور اور جیسلمیر کے بادشاہوں کی ملاقات کا تفصیل سے ذکر کیا گیا ہے۔ کتاب کے مطابق، جناح نے دونوں بادشاہوں کو پاکستان میں شمولیت کے لیے اپنی شرائط لکھنے کے لیے ایک کورے کاغذ کی پیشکش بھی کی۔ رام چندر گوہا نے اپنی کتاب انڈیا آفٹر گاندھی میں پاکستان کے ساتھ جانے کی جودھپور کی خواہش کا بھی ذکر کیا ہے۔

ستیہ جیت رے کو آسکر لائف ٹائم اچیومنٹ سے نوازا گیا: 30 مارچ 1992 کو فلمساز ستیہ جیت رے کو آسکر لائف ٹائم اچیومنٹ اعزازی ایوارڈ سے نوازا گیا۔ اسی سال انہیں بھارت رتن سے بھی نوازا گیا۔

اہم واقعات

1919: مہاتما گاندھی نے رولٹ ایکٹ کی مخالفت کا اعلان کیا۔

1982: ناسا کا خلائی جہاز کولمبیا ایس ٹی ایس-3 مشن مکمل کرنے کے بعد زمین پر واپس آیا۔

1997: کانگریس نے مرکز میں 10 ماہ پرانی ایچ ڈی دیوے گوڑا حکومت سے حمایت واپس لے لی۔ اس کے بعد ایک سال میں تیسری بار حکومت بدلی۔

1998: چین کے شمالی حصے شیڈونگ میں بھیڑوں کی ہڈی پر 3000 سال پرانے الفاظ کندہ ہوئے۔

2003: پاکستان کے کہوٹہ ایٹمی پلانٹ پر 2 سال کی پابندی لگا دی گئی۔

2003: لندن میں سری گرو سنگھ سبھا گوردوارہ سنگت کے لیے کھول دیا گیا۔ اسے ہندوستان سے باہر دنیا کا سب سے بڑا گرودوارہ قرار دیا گیا۔

2004: تائیوان کے صدر شین شوئی بیان نے بھارت کے ساتھ امن عمل سے دستبردار ہونے کی دھمکی دی۔

2006: برلن میں ایران پر ایک اجلاس کی تنظیم۔

2006: برطانیہ میں انسداد دہشت گردی کا قانون نافذ ہوا۔

2010: پنجاب کے وزیر اعلیٰ بینت سنگھ کو انسانی بم سے اڑانے کے کیس میں شریک ملزم۔دہشت گرد پرمجیت سنگھ بھیورا کو خصوصی عدالت کے جج روی کمار سوندھی نے بریل جیل میں عمر قید کی سزا سنائی۔

پیدائش

1908: بھارتی اداکارہ دیویکا رانی۔

1997: ہندوستانی خاتون شوٹر یشسوینی سنگھ دیسوال۔

موت

1664: سکھوں کے آٹھویں گرو گرو ہر کشن سنگھ۔

2002: ہندوستانی گیت نگار آنند بخشی۔

2002: الزبتھ اول، برطانیہ کی ملکہ الزبتھ دوم کی والدہ۔

2005: مشہور کارٹونسٹ اور مصنف او وی وجین۔

2006: مشہور نثر نگار، ناول نگار، طنز نگار، جدید ہندی ادب کے صحافی منوہر شیام جوشی۔

2018: منی پور کے سابق وزیر اعلیٰ راج کماردوریندر سنگھ۔

ہندوستھان سماچار


 rajesh pande