ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال کے باعث لوگوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا
جموں، 28 مارچ (ہ س)۔ آل جموں و کشمیر ٹرانسپورٹرز ویلفیئر ایسوسی ایشن کی کال پر جموں، سانبہ اور کٹھو
file photo


جموں، 28 مارچ (ہ س)۔

آل جموں و کشمیر ٹرانسپورٹرز ویلفیئر ایسوسی ایشن کی کال پر جموں، سانبہ اور کٹھوعہ اضلاع میں جمعرات کو بس ٹرانسپورٹرز نے چکہ جام کیا۔ ہڑتال کی وجہ سے لوگوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ اسکول کے بچے اور معمول کے مطابق اپنے دفاتر جانے والے افراد کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ تاہم جموں شہر کے کچھ علاقوں میں ای بسیں چل رہی ہیں ۔جمعرات کو دسویں اور بارہویں جماعت کے بورڈ کے امتحانات بھی تھے۔ ایسے میں بعض طلبہ کو وقت پر امتحانی مراکز پہنچنے میں تاخیر ہوئی۔ ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال کے دوران بسوں کے علاوہ منی بسیں بھی بند رہیں جس کے باعث اندرون علاقہ کے لوگوں کو رکشوں اور ای رکشوں میں بیٹھ کر اپنی منزل تک پہنچنا پڑا۔ رکشہ اور ای رکشہ چلانے والوں نے اس ہڑتال کا فائدہ اٹھایا اور لوگوں سے توقع سے زیادہ کرایہ وصول کیا۔اس سے قبل بدھ کو جموں و کشمیر ٹرانسپورٹ ویلفیئر ایسوسی ایشن کے اراکین نے گودام میں مظاہرہ کیا۔ اس دوران ٹرانسپورٹرز نے اپنی بسیں سڑک کے درمیان کھڑی کر دیں اور ای بسوں کے آپریشن کے خلاف احتجاج کیا۔

ایسوسی ایشن کے ارکان نے بتایا کہ جموں شہر میں اسمارٹ سٹی کے تحت ای بسیں چلائی جارہی ہیں۔ یہ بسیں ایسے روٹس پر چلائی جا رہی ہیں جہاں مسافر گاڑیوں کی تعداد پہلے سے زیادہ ہے جبکہ انہیں ایسے روٹس پر چلایا جانا چاہیے تھا جہاں مسافر گاڑیوں کی کمی ہو۔اس دوران آل جموں و کشمیر ٹرانسپورٹ ویلفیئر ایسوسی ایشن کے صدر وجے چِب نے کہا کہ حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ ان روٹس پر ای بسیں چلائی جائیں جہاں پرائیویٹ مسافر گاڑیاں نہیں ہیں۔ ہمارا واضح موقف ہے کہ جب تک کوئی فیصلہ نہیں ہو جاتا ہم ہڑتال ختم نہیں کریں گے۔

اگر میٹنگ میں کوئی مثبت فیصلہ نہیں لیا گیا تو وہ ریاست گیر ہڑتال پر جانے پر مجبور ہوں گے۔ جمعرات کی سہ پہر جے ایم سی کے کمشنر کے ساتھ ٹرانسپورٹ ویلفیئر ایسوسی ایشن کی میٹنگ ہوگی جس کے بعد ٹرانسپورٹ ویلفیئر ایسوسی ایشن آئندہ کی حکمت عملی طے کرے گی۔

اصغر/ہندوستھان سماچار

/عطاءاللہ


 rajesh pande