کانگریس پارٹی ایک ڈوبتا ہوا جہاز ہے، کئی سینئر لیڈروں نے پارٹی چھوڑی: کھنڈیلوال
نئی دہلی، 28 اپریل (ہ س)۔ راجدھانی دہلی کی چاندنی چوک لوک سبھا سیٹ سے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی
کانگریس پارٹی ایک ڈوبتا ہوا جہاز ہے، کئی سینئر لیڈروں نے پارٹی چھوڑی: کھنڈیلوال


نئی دہلی، 28 اپریل (ہ س)۔

راجدھانی دہلی کی چاندنی چوک لوک سبھا سیٹ سے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے امیدوار پروین کھنڈیلوال نے اتوار کو کانگریس پارٹی پر حملہ کیا ہے۔ دہلی پردیش کانگریس کے صدر اروند سنگھ لولی کے استعفیٰ پر ردعمل دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی ایک ڈوبتا ہوا جہاز ہے، یہی وجہ ہے کہ اس کے کئی سینئر لیڈر پارٹی چھوڑ چکے ہیں۔

دہلی پردیش کانگریس کے صدر اروند سنگھ لولی کے استعفیٰ پر کھنڈیلوال نے کہا کہ لولی نے اندرونی اختلاف کی وجہ سے آج اپنے عہدے سے استعفیٰ دیا ہے۔ اس سے کانگریس پارٹی کی خراب حالت صاف ظاہر ہوتی ہے۔ ان کے استعفیٰ سے یہ واضح ہوتا ہے کہ کانگریس پارٹی ایک ڈوبتا ہوا جہاز ہے، جسے اس کے سب سے سینئر لیڈر ایک ایک کرکے چھوڑ چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی کے پاس نہ تو دہلی میں کوئی لیڈر ہے اور نہ ہی کوئی قیادت اور اب پارٹی کا کوئی مستقبل نہیں بچا ہے۔ کھنڈیلوال نے کہا کہ یہ انتہائی مضحکہ خیز ہے کہ کانگریس پارٹی، جسے اس ملک کی 130 سال سے زیادہ پرانی پارٹی کہا جاتا ہے، دارالحکومت دہلی میں 10 سال پرانی پارٹی کی جونیئر ٹیم کے طور پر الیکشن لڑ رہی ہے۔ آج تک کسی جماعت کو اس سے زیادہ مصائب کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ایک بار پھر بھارتیہ جنتا پارٹی مکمل اکثریت کے ساتھ مرکز میں حکومت بنائے گی۔ کھنڈیلوال نے بتایا کہ وہ کل ایودھیا جا رہے ہیں، تاکہ بھگوان شری رام کا آشیرواد لے سکیں۔ اس دوران وہ ہنومان گڑھی بھی جائیں گے اور شری رام مندر کے تعمیراتی ستون چمپت رائے سے ملاقات کریں گے۔

ہندوستھان سماچار


 rajesh pande