انجینئروں کو باہمی تعاون پر مبنی، بصیرت اور ٹیکنالوجی پر مبنی نقطہ نظر اپنانا چاہیے: صدر
نئی دہلی، 28 مارچ (ہ س) صدرجمہوریہ دروپدی مرمو نے نوجوان انجینئروں کو مشورہ دیا کہ وہ سائلو میں کام
انجینئر کو باہمی تعاون پر مبنی، بصیرت اور ٹیکنالوجی پر مبنی نقطہ نظر اپنانا چاہیے: صدر


نئی دہلی، 28 مارچ (ہ س) صدرجمہوریہ دروپدی مرمو نے نوجوان انجینئروں کو مشورہ دیا کہ وہ سائلو میں کام نہ کریں بلکہ باہمی تعاون پر مبنی، بصیرت اور ٹیکنالوجی پر مبنی نقطہ نظر کو اپنائیں۔ وہ راشٹرپتی بھون میں سی پی ڈبلیو ڈی (2022 اور 2023 بیچ) کے اسسٹنٹ ایگزیکٹو انجینئروں کے ایک گروپ سے خطاب کر رہی تھیں۔

صدر نے کہا کہ نوجوان انجینئرز موسمیاتی تبدیلیوں اور گلوبل وارمنگ کے خطرات سے آگاہ ہیں اور اس کے نتیجے میں توانائی کے موثر حل کو اپنانے کی ضرورت ہے۔ وہ جو عمارتیں، سڑکیں اور دیگر انفراسٹرکچر بناتے ہیں وہ پائیدار، توانائی کی بچت اور ماحول دوست ہونا چاہیے۔ انہیں اپنے نقطہ نظر میں اختراعی ہونا چاہیے تاکہ وہ ابھرتے ہوئے چیلنجوں سے مؤثر طریقے سے نمٹ سکیں۔

انہوں نے کہا کہ تھری ڈی پرنٹنگ کے دور میں بلڈنگ کنسٹرکشن ٹیکنالوجی میں بڑے پیمانے پر تبدیلی آئی ہے۔ انفراسٹرکچر اور تعمیراتی منصوبوں کو اب آب و ہوا کے موافق اور توانائی کے قابل بنایا جا سکتا ہے۔ گرین تعمیر وقت کی ضرورت ہے۔ تعمیر کے جدید طریقے اس شعبے کو تبدیل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ درستگی کے ساتھ ڈیزائن بنا کر، وہ روایتی مینوفیکچرنگ کی حدود کو توڑ سکتے ہیں۔ انہیں نہ صرف مینوفیکچرنگ کے عمل کو تیز کرنا ہوگا بلکہ وسائل کے زیادہ سے زیادہ استعمال کے ذریعے فضلہ کو کم سے کم کرنے کو بھی یقینی بنانا ہوگا۔

صدر نے کہا کہ مصنوعی ذہانت، مشین لرننگ، روبوٹس، ڈرون وغیرہ جیسی نئی اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز روایتی سوچ میں خلل ڈال رہی ہیں۔ تاہم، ان کا استعمال کارکردگی کو بڑھانے اور بہتر بنانے، عمل کو خودکار اور بہتر بنانے، پیداواری صلاحیت بڑھانے اور وسائل کے انتظام کو بہتر بنانے کے لیے کیا جا سکتا ہے۔ صدر نے ان پر زور دیا کہ وہ ایک بہتر، سرسبز اور زیادہ پائیدار مستقبل کی تعمیر کے لیے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کریں اور بامعنی کردار ادا کریں۔

ہندوستھان سماچار


 rajesh pande