29 مارچ تاریخ کے آئینے میں: چین کی ٹیراکوٹا آرمی دنیا میں منفرد ہے
29 مارچ کی تاریخ ملکی اور دنیا کی تاریخ میں کئی اہم وجوہات کی بنا پر درج ہے۔ یہ تاریخ بھی چین کی ٹیر
29 مارچ تاریخ کے آئینے میں: چین کی ٹیراکوٹا آرمی دنیا میں منفرد ہے


29 مارچ کی تاریخ ملکی اور دنیا کی تاریخ میں کئی اہم وجوہات کی بنا پر درج ہے۔ یہ تاریخ بھی چین کی ٹیراکوٹا آرمی کی ہے۔ چین کے صوبے شانزی کے دارالحکومت اور صدر شی جن پنگ کے آبائی شہر ژیان میں سینکی ہوئی مٹی یا ٹیراکوٹا سے بنے 8000 فوجی آج بھی اپنے بادشاہ کے مقبرے کی حفاظت کر رہے ہیں۔ پڑھنے میں تھوڑا سا عجیب لگے گا لیکن یہ سچ ہے۔ اسے دنیا بھر میں ٹیراکوٹا آرمی کے نام سے جانا جاتا ہے۔ یہ شانشی آنے والوں کے لیے ایک مشہور سیاحتی مقام ہے۔

یہ 1974 کی بات ہے، جب 29 مارچ کو شانسی کے کسان کنویں کھود رہے تھے۔ تبھی اسے اس فوج کا علم ہوا۔ اس کے بعد ڈیڑھ کلومیٹر کے دائرے میں کھدائی کی گئی۔ پھر فٹ بال کے میدان کے سائز کے ہال میں 11 قطاروں میں کھڑے 8000 فوجی گراو¿نڈ سے باہر نکل آئے۔ ان سپاہیوں کی بہت سی خصوصیات ہیں۔ ہر سپاہی کا قد الگ ہوتا ہے۔ انہیں مختلف کردار دیے گئے ہیں اور یہ ان کے چہروں اور لباس سے صاف نظر آتا ہے۔

جس طرح مصر میں حکمراںکی موت کے بعد اہرام بنائے جاتے تھے، اسی طرح چین میں بھی حکمران کی قبر کی حفاظت کے لیے فوجی تعینات کیے جاتے تھے۔ یہ فوجی 210-209 قبل مسیح میں چین کے بادشاہ کن شی ہوانگ کی موت کے بعد سینکی ہوئی مٹی سے بنائے گئے تھے۔ مقصد یہ تھا کہ یہ سپاہی مرنے کے بعد بھی بادشاہ کی حفاظت کریں۔ اس فوج کے لائف سائز مینیکنز کے سر، بازو، ٹانگیں اور دھڑ الگ الگ بنائے گئے اور پھر جمع کیے گئے۔ جوڑنے سے پہلے، انہیں آگ میں گرم کیا گیا تھا۔یہ مجسمے اتنے جاندار ہیں کہ انہیں دیکھ کر ایسا لگتا ہے جیسے یہ زندہ ہیں۔

قبر کے سامنے ایک ہال تھا، جس میں یہ سپاہی کھڑے تھے۔ فوجیوں کے ساتھ ساتھ ان کے گھوڑے، دفاتر اور دوسرے لوگوں کے رہنے کے لیے گھر بھی تھے۔ فوج کا سامان تانبے، ٹن اور مختلف دھاتوں سے بنا ہے۔ یہ بھی بتایا جاتا ہے کہ ان فوجیوں کے بہت سے اصلی ہتھیار ان کی تخلیق کے چند دن بعد ہی لوٹ لیے گئے تھے۔

یہ فوج 23 فٹ گہرے چار گڑھوں میں کھڑی ہے۔ پہلا گڑھا، جو 230 میٹر لمبا اور تقریباً 62 میٹر چوڑا ہے، میں 6000 مجسمے ہیں۔ یہاں 11 کوریڈورز ہیں جو 3-3 میٹر چوڑے ہیں۔ ان کی لکڑی کی چھتوں کو بارش سے بچانے کے لیے خاص تدابیر کے ساتھ مٹی کی تہیں لگائی گئی ہیں۔ دیگر گڑھوں میں گھڑ سوار اور جنگی گاڑیاں ہیں۔

اہم واقعات

1798: سوئٹزرلینڈ جمہوریہ بن گیا

1857: سپاہی منگل پانڈے (34ویں رجمنٹ) ہندوستان میں برطانوی راج کے خلاف بنگال کی مقامی انفنٹری بغاوت میں مجاہد آزادی کے طور پر ابھرے۔

1901: آسٹریلیا میں پہلی بار وفاقی انتخابات ہوئے۔

1943: آزادی کے جنگجو لکشمن نائک کو برہم پور جیل میں پھانسی دی گئی۔

1953: ہلیری اور ٹینزنگ نورگے نے دنیا کی بلند ترین چوٹی ماو¿نٹ ایورسٹ کو فتح کیا۔

1967: فرانس نے پہلی بار اپنی جوہری آبدوز لانچ کی۔

1981: پہلی لندن میراتھن نارویجن انگے سائمنسن نے جیتی۔

1999: پیراگوئے کے صدر راو¿ل کیوباس کا استعفیٰ۔

2001: امریکہ نے گلوبل وارمنگ پر کیوٹو پروٹوکول کی توثیق کرنے سے انکار کر دیا۔

2003: ترکش ایئرلائن کے طیارے کے ہائی جیکرز نے ہتھیار ڈال دیے۔

2004: آئرلینڈ کام کی جگہوں پر سگریٹ نوشی پر پابندی لگانے والا پہلا ملک بن گیا۔

2008: اجین کے سنسکرت اسکالر پروفیسر۔ سری نواس رتھ کو اتر پردیش کلچر ایوارڈ دینے کا اعلان۔

2008: دنیا کے 370 شہروں نے توانائی کی بچت کے لیے پہلی بار ارتھ آور منانا شروع کیا۔

2008: عراق میں امریکی بمباری۔ دھماکے میں 48 افراد ہلاک ہوئے۔

2010: ماسکو میں میٹرو ٹین پر دو خودکش حملے۔ 40 افراد جان کی بازی ہار گئے۔

2011: ہندوستان اور پاکستان کے درمیان دہشت گردی کی ہاٹ لائن قائم ہوئی۔ 2اس اقدام کو 2008 کے ممبئی حملوں کے بعد اعتماد سازی کے اقدام کے طور پر دیکھا گیا۔

پیدائش

1913: ہندی کے مشہور شاعر اور گاندھیائی مفکر بھوانی پرساد مشرا۔

1928: رومیش بھنڈاری، دہلی کے سابق لیفٹیننٹ گورنر۔

1929: فلم اداکار اتپل دت۔

1943: سابق برطانوی وزیر اعظم جان میجر۔

1998: ہندوستانی پیشہ ور گولفر ادیتی اشوک۔

موت

1963: ہندی کے مشہور ادیب سیا رام شرن گپت۔

2020: اداکار شیام سندر کالانی، جنہوں نے سیریل 'رامائن' میں سوگریوا کا کردار ادا کیا۔

ہندوستھان سماچار


 rajesh pande