سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں کو فیصلے کا حق نہیں دیا، وفاقی حکومت کی درخواست مسترد
اسلام آباد، 09 دسمبر (ہ س)۔ وفاقی حکومت کو بڑا دھچکا دیتے ہوئے سپریم کورٹ آف پاکستان نے پیر کے روز اس درخواست کو مسترد کر دیا جس میں فوجی عدالتوں کو فیصلے سنانے کا اختیار دینے کی استدعا کی گئی تھی۔ سپریم کورٹ کے سات رکنی آئینی بنچ کے رکن جسٹس مسرت
سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں کو فیصلے کا حق نہیں دیا، وفاقی حکومت کی درخواست مسترد


اسلام آباد، 09 دسمبر (ہ س)۔

وفاقی حکومت کو بڑا دھچکا دیتے ہوئے سپریم کورٹ آف پاکستان نے پیر کے روز اس درخواست کو مسترد کر دیا جس میں فوجی عدالتوں کو فیصلے سنانے کا اختیار دینے کی استدعا کی گئی تھی۔ سپریم کورٹ کے سات رکنی آئینی بنچ کے رکن جسٹس مسرت ہلالی نے تبصرہ کیا، ”اجازت دینے کا مطلب فوجی عدالتوں کے اختیار کو تسلیم کرنا ہوگا۔“

جیو نیوز چینل کی خبر کے مطابق جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں بنچ میں جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس سید حسن اظہر رضوی، جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس شاہد بلال حسن بھی شامل ہیں۔

اس کے علاوہ عدالت عظمیٰ نے آج سابق چیف جسٹس جواد ایس خواجہ کی درخواست بھی مسترد کر دی جس میں 26ویں آئینی ترمیم کے معاملے پر فیصلے تک فوجی عدالتوں میں عام شہریوں کے ٹرائل سے متعلق مقدمات کی سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی گئی تھی۔ عدالت عظمیٰ نے سابق چیف جسٹس پر 20 ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کیا۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande