کاٹھمنڈو، 27 دسمبر (ہ س)۔ نیپال کے صدر، وزیر اعظم، کئی سابق وزرائے اعظم اور بڑی جماعتوں کے رہنماؤں نے ہندوستان کے سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کے انتقال پر دکھ کا اظہار کیا ہے۔ ان تمام لیڈروں نے آنجہانی منموہن سنگھ کے ساتھ اپنی یادیں شیئر کیں۔
نیپال کے صدر رام چندر پوڈیل نے ایک بیان جاری کر کے ہندوستان کے سابق وزیر اعظم ڈاکٹر من موہن سنگھ کے انتقال پر دکھ کا اظہار کیا ہے۔ ڈاکٹر سنگھ کو عالمی شہرت یافتہ ماہر اقتصادیات بتاتے ہوئے صدر پوڈیل نے کہا کہ نیپال سمیت کئی ممالک نے ہندوستان کے لیے ان کی طرف سے اختیار کی گئی اقتصادی پالیسی کی پیروی کی ہے اور اس سے فائدہ اٹھایا ہے۔ ایک تعزیتی پیغام بھیجتے ہوئے صدر نے نیپال کے عوام کی جانب سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
وزیر اعظم کے پی شرما اولی نے ڈاکٹر منموہن سنگھ کو ایک ماہر اقتصادیات کے ساتھ ساتھ ایک عظیم مفکر اور رہنما کے طور پر بھی یاد کیا۔ اولی نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ وہ نیپال اور ہندوستان کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے کی اپنی کوششوں کو یاد کر رہے ہیں۔ وزیر اعظم اولی نے ڈاکٹر منموہن سنگھ کے ساتھ اپنی ایک پرانی تصویر شیئر کرکے سوگوار خاندان کے تئیں تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
نیپال کے سابق وزیر اعظم اور ماؤسٹ پارٹی کے چیئرمین پشپا کمل دہل پرچنڈ نے ڈاکٹر سنگھ کے انتقال کو ذاتی نقصان قرار دیا ہے۔ پرچنڈ نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا ہے کہ مسلح تصادم میں مصروف ماؤنوازوں کو امن عمل میں لانے میں ڈاکٹر منموہن کے کردار کی تعریف کی جا سکتی ہے۔ نیپال میں جمہوریت کی بحالی کے لیے ڈاکٹر منموہن سنگھ کی رہنمائی میں سات جماعتوں اور اس وقت کی باغی جماعت ماؤ نواز کے درمیان ایک تحریری معاہدہ ہوا۔
اسی طرح سابق ماؤ نواز رہنما اور سابق وزیر اعظم ڈاکٹر بابورام بھٹارائی نے منموہن سنگھ کے انتقال پر اظہار تعزیت کرتے ہوئے انہیں ایک عظیم ماہر اقتصادیات، کارآمد منتظم اور جنوبی ایشیا کو آزاد کرنے کے علمبردار کے طور پر یاد کیا ہے۔ بھٹارائی نے کہا کہ نیپالی عوام بھی ڈاکٹر منموہن سنگھ کے انتقال سے اتنے ہی غمزدہ ہیں جو نیپال بھارت تعلقات کے بارے میں انتہائی مثبت تھے۔
سابق وزیر اعظم مادھو کمار نیپال نے ڈاکٹر سنگھ کے انتقال پر جاری اپنے تعزیتی پیغام میں انہیں نیپال کے ایک سچے دوست، ایک سچے خیر خواہ اور ایک ایسے رہنما کے طور پر یاد کیا ہے جو ہمیشہ نیپال اور نیپالی عوام کے ساتھ محبت اور خیر سگالی رکھتے تھے۔ . مادھو نیپال نے کہا کہ وزیر اعظم کی حیثیت سے انہیں کئی بار ڈاکٹر منموہن سنگھ سے ملنے اور اسٹیج شیئر کرنے کا موقع ملا ہے۔ ان کے انتقال سے نہ صرف ہندوستان بلکہ پوری دنیا ایک عظیم ماہر اقتصادیات سے محروم ہوگئی ہے۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی