ڈھاکہ، 27 دسمبر (ہ س)۔ بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے چیف ایڈوائزر پروفیسر محمد یونس نے آج تجویز دی کہ ووٹرز کی کم از کم عمر 17 سال ہونی چاہیے۔ انہوں نے یہ مشورہ فورم فار بنگلہ دیش اسٹڈیز کے انتخابی مکالمے کے پروگرام کے لیے بھیجے گئے ایک ویڈیو پیغام میں دیا۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو ملک کے مستقبل کے بارے میں اپنی رائے دینے کا پورا حق ہے اس لیے ملک میں ووٹ ڈالنے کی عمر 17 سال مقرر کی جائے۔
بنگلہ دیش میں ووٹ ڈالنے کی کم از کم عمر 18 سال اور الیکشن لڑنے کی عمر 25 سال ہے۔ پروفیسر یونس نے امید ظاہر کی کہ الیکشن ریفارم کمیشن ان کی سفارش پر غور کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش میں نوجوانوں کی تعداد بہت زیادہ ہے۔ نوجوان ملک کے مستقبل کی تعمیر میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ چیف ایڈوائزر نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم کہ انتخابی اصلاحات کمیشن کیا سفارش کرے گا لیکن اگر ملک کی اکثریت کمیشن کی تجویز کردہ عمر کو پسند کرتی ہے تو میں اتفاق رائے تک پہنچنے کے لیے اسے قبول کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ عبوری حکومت نے ملک کے لیے 15 اصلاحاتی کمیشن بنائے ہیں۔ یہ تمام کمیشن جنوری میں اپنی رپورٹ پیش کریں گے۔ عبوری حکومت اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کر رہی ہے کہ ملک انتخابات کے راستے پر آگے بڑھے۔ پروفیسر یونس نے کہا کہ یہ ہر شہری، سیاسی جماعت، ہر سماجی، معاشی، کاروباری اور مذہبی طبقے کی ذمہ داری ہے کہ وہ اصلاحی عمل میں بخوشی حصہ لیں۔ چیف ایڈوائزر نے کہا کہ یہ لازمی نہیں کہ کمیشن کی سفارشات سب کو ماننی پڑیں۔ اسی لیے قومی اتفاق رائے کمیشن بھی بنایا گیا ہے۔
فاشزم کے خلاف طویل جدوجہد میں حصہ لینے والے تمام جنگجوؤں کو یاد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں خاص طور پر ان طلباء کو سلام پیش کرتا ہوں جو جولائی کی عوامی بغاوت میں شہید ہوئے تھے۔ قوم نئے بنگلہ دیش کی تعمیر میں ان کی حوصلہ افزائی اور شراکت کو کبھی فراموش نہیں کرے گی۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی