ممبئی ،
21 دسمبر ( ہ س )۔ مہاراشٹرا
اسمبلی کے سرمائی اجلاس میں رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے بی جے پی لیڈر نتیش رانے
کے وزیر بننے پر اعتراض کیا۔ اعظمی نے کہا کہ اگر کسی شخص کو جو مسجدوں میں گھس کر
مسلمانوں کو مارنے اور تشدد کی بات کرتا ہو، وزیر بنایا جائے تو پھر قانون پر
بھروسہ کیسے کیا جا سکتا ہے؟ انہوں نے نتیش رانے کا نام لیے بغیر ان کے وزیر بننے
پر سوال اٹھایا۔
اس موقع
پر نتیش رانے نے بھی اعظمی کی تقریر پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ابوعاصم اعظمی بھائی
چارے کی بات کرتے ہیں، مگر یہ کوئی حقیقت نہیں ہے۔ رانے نے مزید کہا کہ اگر بھائی
چارہ کے بارے میں بات کرنا ہے تو پہلے یہ بتایا جائے کہ جلوسوں پر پتھراؤ کون کرتا
ہے۔
قبل ازیں،
ابوعاصم اعظمی نے ایوان اسمبلی میں کہا کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں
گستاخی اور توہین رسالت کے خلاف سخت قانون سازی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا
کہ اس قانون میں ملزمان کو ضمانت نہ ملے اور انہیں دس سال کی سزا دی جائے۔ اعظمی
کا کہنا تھا کہ اگر ایسا قانون بنایا جائے تو مہاراشٹر میں امن و سکون قائم ہو گا۔
انہوں
نے مزید کہا کہ جب کبھی مسلمانوں نے توہین رسالت یا قرآن پاک کے خلاف احتجاج کیا،
انہیں جیلوں میں ڈال دیا گیا، جیسے کہ مالیگاؤں، ناندیڑ، اور امراوتی میں احتجاج
کرنے والے مسلم نوجوانوں کے ساتھ ہوا۔ اعظمی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ جلد از جلد
اس حوالے سے قانون سازی کی جائے تاکہ مہاراشٹر میں تشدد کا خاتمہ ہو سکے۔
ہندوستھان
سماچار
--------------------
ہندوستان سماچار / نثار احمد خان