نئی دہلی، 21 دسمبر ( ہ س)۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے دلت طلبا کے لیے دہلی حکومت کی آج اعلان کردہ ڈاکٹر امبیڈکر سمان اسکالرشپ اسکیم پر سوال اٹھاتے ہوئے اسے پرانی اسکیم قرار دیا ہے۔ پارٹی کا الزام ہے کہ کیجریوال حکومت نے 2019 میں اس اسکیم کا اعلان کیا تھا لیکن آج تک کتنے طلبہ اس سے مستفید ہوئے ہیں، اس بات کی کوئی معلومات نہیں ہے ۔
بی جے پی کے آئی ٹی سیل کے سربراہ امت مالویہ نے اس اعلان سے متعلق ایک اشتہار کی کاپی سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر شیئر کی ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے لکھا،”انتخابات سے پہلے -ہر روز اٹھو، نیا اعلان کرو، پھر سوجاو۔انتخابات کے بعد- تمام اعلانات کو بھول جاو اور شراب گھوٹالہ میں لگ جاو۔ ویسے اس اسکیم کا اعلان انہوں نے 2019 میں بھی کیا تھا۔ بڑی تشہیر کروائی تھی لیکن آج تک کتنے دلت طلبہ کو تعلیم حاصل کرنے کے لیے بیرون ملک بھیجا ، کسی کے پاس اس بات کی کوئی معلومات نہیں ہے ۔دلت طلبہ کے لیے اسکالرشپ اور بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے کے لیے مالی مدد کی اسکیم وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت گزشتہ دس برسوں سے چلا رہی ہے۔
دہلی اسمبلی انتخابات سے پہلے، سابق وزیر اعلی اروند کیجریوال نے ہفتہ کو ’ڈاکٹر۔ امبیڈکر سمان اسکالرشپ کا اعلان کیا۔ کیجریوال نے کہا کہ دہلی حکومت بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے جانے والے دلت طلبا کی تعلیم کا تمام خرچ برداشت کرے گی۔
قابل ذکر ہے کہ 2019 میں عام آدمی پارٹی کی حکومت نے بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے والے تقریباً 100 دلت طلبا کی اعلیٰ تعلیم کے لیے ایک اسکیم شروع کرنے کی بات کی تھی۔ اس اسکیم کو مالی سال 20-2019 سے نافذ کرنے کی تجویز تھی۔
ہندوستھا سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد