بی جے پی والے قبائلیوں کا جل ، جنگل اور زمین چھیننا چاہتے ہیں: راہل گاندھی
سمڈیگا، 08 نومبر (ہ س)۔ کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے کہا کہ برسا منڈا نے آدیواسیوں کے جل، جنگل اور زمین کو بچانے کے لیے جدوجہد کی تھی لیکن بی جے پی قبائلیوں کو جنگل میں رہنے والے کہتی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ بی جے پی کے لوگ آپ کا جل، جنگل اور زمین چھ
بی جے پی والے قبائلیوں کا جل ، جنگل اور زمین چھیننا چاہتے ہیں: راہل گاندھی


سمڈیگا، 08 نومبر (ہ س)۔

کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے کہا کہ برسا منڈا نے آدیواسیوں کے جل، جنگل اور زمین کو بچانے کے لیے جدوجہد کی تھی لیکن بی جے پی قبائلیوں کو جنگل میں رہنے والے کہتی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ بی جے پی کے لوگ آپ کا جل، جنگل اور زمین چھیننا چاہتے ہیں۔ اس لیے وہ آپ کو جنگل کا باسی کہتے ہیں۔ آدیواسی کا مطلب ہے اس جگہ کا پہلا مالک۔ اسی لیے کانگریس آپ کو قبائلی کہتی ہے۔ جنگل میں رہنے والے ہونے کا مطلب ہے کہ آپ جنگل میں رہتے ہیں۔ اس لیے جل، جنگل اور زمین پر آپ کا کوئی حق نہیں۔ اسی لیے بی جے پی قبائلیوں کو جنگل میں رہنے والے کہتی ہے۔

راہل جمعہ کو جھارکھنڈ کے سمڈیگا میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ انڈیا اتحاد آئین کو بچانے کی کوشش کر رہا ہے جبکہ بی جے پی آئین کو تباہ کرنا چاہتی ہے۔ گرینڈ الائنس اور کانگریس چاہتے ہیں کہ سماج میں برابری ہو اور ملک کو آئین کے ذریعے چلایا جائے لیکن بی جے پی ایسا نہیں چاہتی۔ اس آئین میں قبائلیوں، دلتوں اور پسماندہ طبقے کے لوگوں کا تحفظ شامل ہے لیکن بی جے پی اسے ختم کر کے برسا منڈا کی سوچ کو دبانا چاہتی ہے۔ یہ بابا صاحب امبیڈکر اور مہاتما گاندھی کے نظریات کو ختم کرنا چاہتی ہے کہ ہم 90 فیصد لوگ مل کر ملک کو چلانا چاہتے ہیں لیکن بی جے پی چاہتی ہے کہ اس ملک کو صرف دو تین لوگ چلائیں یعنی نریندر مودی، امیت شاہ، امبانی اور اڈانی ۔ راہول گاندھی نے کہا کہ ہم نے ذات پات کی مردم شماری کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی والے جہاں جاتے ہیں ایک بھائی کو دوسرے بھائی سے لڑوا دیتے ہیں۔ وہ ایک مذہب کو دوسرے مذہب سے، ایک ذات کو دوسری ذات سے، ایک زبان کو دوسری زبان سے لڑاتے ہیں اور غصہ اور نفرت پھیلاتے ہیں۔ راہل نے کہا کہ بی جے پی کے نظریے نے منی پور کو جلنے دینے کا کام کیا ہے اور آج تک وزیر اعظم وہاں نہیں گئے۔ اس لیے ہم نے 4 ہزار کلومیٹر کا پیدل مارچ کیا اور لوگوں سے کہا کہ ہم نفرت کی دکان میں محبت کی دکان کھولیں گے۔

ہندوستان میں سب مل جل کر عزت کے ساتھ رہیں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر یہاں ہماری حکومت بنتی ہے تو فی الحال آپ کے اکاونٹ میں 1000 روپے آتے ہیں لیکن 2500 روپے جلد آ جائیں گے۔ ہم ریزرویشن میں اضافہ کریں گے۔ ایس ٹی 26 فیصد سے بڑھ کر 28 فیصد، ایس سی 10 سے 12 فیصد، او بی سی 14 فیصد سے بڑھ کر 27 فیصد ہو جائے گا۔ راہل نے کہا کہ ہر خاندان کو 15 لاکھ روپے کا انشورنس کور ملے گا۔ ساتھ ہی، ہماری حکومت کسانوں کو دھان کی فی کوئنٹل 3,200 روپے دے گی۔ گیس سلنڈر 450 روپے میں دیا جائے گا اور ہر شخص کو ہر ماہ کلو کے ساتھ راشن دیا جائے گا۔ ہم ہر بلاک میں نوجوانوں کے لیے ڈگری کالج اور ضلعی سطح پر پروفیشنل کالجز، ہر ضلع میں 500 ایکڑ انڈسٹریل پارک اور 10 لاکھ نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کا وعدہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس میں ہم نے اڈانی اور امبانی کے لیے کچھ نہیں کیا۔ ہم نے خواتین کے بینک کھاتوں میں رقم دینے، کسانوں کو مناسب قیمت، نوجوانوں کو روزگار، گیس سلنڈر اور ریزرویشن کی بات کی ہے۔ یہ غریبوں کی حکومت کا کام ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande