آرٹیکل 370 کبھی واپس نہیں آئے گا، کشمیر میں بابا صاحب کا آئین نافذ رہے گا: مودی
کانگریس کا منقسم ایجنڈا قبائلی برادریوں کی اجتماعی طاقت کو تباہ کرنا: مودی نئی دہلی، 8 نومبر (ہ س) ۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سینئر رہنما اور وزیر اعظم نریندر مودی نے کشمیر اسمبلی میں آرٹیکل 370 کے تنازع پر کہا کہ آرٹیکل 370 کبھی واپس نہیں
آرٹیکل 370 کبھی واپس نہیں آئے گا، کشمیر میں بابا صاحب کا آئین نافذ رہے گا: مودی


کانگریس کا منقسم ایجنڈا قبائلی برادریوں کی اجتماعی طاقت کو تباہ کرنا: مودی

نئی دہلی، 8 نومبر (ہ س) ۔

بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سینئر رہنما اور وزیر اعظم نریندر مودی نے کشمیر اسمبلی میں آرٹیکل 370 کے تنازع پر کہا کہ آرٹیکل 370 کبھی واپس نہیں آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ بابا صاحب کا آئین کشمیر میں نافذ رہے گا اور کوئی طاقت اسے تبدیل نہیں کر سکتی۔ مہاراشٹر کے دھولے میں بی جے پی کی انتخابی ریلی میں مہاتما گاندھی کے وزن کو یاد کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ آزادی کے بعد گاندھی جی چاہتے تھے کہ کانگریس کو تحلیل کر دیا جائے کیونکہ انہوں نے اس کی تقسیم پسند فطرت کو دیکھا۔ کانگریس پر اپنے حملے کو تیز کرتے ہوئے مودی نے کہا، ''کانگریس ہمیشہ ملک دشمن سازشوں کا حصہ رہی ہے۔ اس کی ایک اہم مثال جموں و کشمیر ہے، جہاں کانگریس نے اسے آرٹیکل 370 کے ساتھ ملک سے الگ کیا، دلتوں اور پسماندہ طبقات کو ان کے حقوق سے محروم کیا اور دہشت گردی اور علیحدگی پسندی کی حمایت کی۔

ہم نے آرٹیکل 370 کو منسوخ کر کے اسے ختم کیا، جو کہ ہندوستان کے سب سے بڑے فیصلوں میں سے ایک تھا۔ لیکن اب، کانگریس اور اس کے اتحادی اسے واپس لانے کی سازش کر رہے ہیں۔ کانگریس پر دلتوں، پسماندہ طبقات اور قبائلیوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگاتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ کانگریس نے ہمیشہ ان برادریوں کی ترقی کی مخالفت کی ہے اور ان کے اتحاد کو کمزور کرنے کی کوشش کی ہے۔

مودی نے کہا، آزادی کے دوران، ڈاکٹر امبیڈکر نے استحصال زدہ لوگوں کے لیے ریزرویشن کے لیے جدوجہد کی، لیکن نہرو نے اس کی مخالفت کی۔ ریزرویشن حاصل کرنے کے لیے طویل جدوجہد کرنا پڑی۔ نہرو کے بعد بھی اندرا گاندھی اور راجیو گاندھی اس کی مخالفت کرتے رہے۔ ان کا مقصد ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی اور قبائلی برادریوں کی اجتماعی طاقت کو کمزور کرنا تھا۔ وزیر اعظم نریندر مودی کانگریس پر بھیل ،کوکنا ،وارلی اور دیگر آدیوائلی برادریوں کو تقسیم کرنےے اور ان کے اتحاد کو کمزور کرنے کی کوشش کرنے کا الزام عائد کرت ہوئے کہا کہ ان کی تقسیم کاری کے ایجنڈے کا مقصد قبائلی برادریوں کی اجتماعی طاقت کو تباہ کرنا ہے ۔ کانگریس کے منصوبے کا مقابلہ کرنے کے لئے وزیر اعظم مودی نے دہرایا کہ ایک ہیں تو سیف ہیں۔ مودی نے کہا، مہاراشٹر اقتصادی ترقی کی راہ پر تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ مہایوتی حکومت خواتین، نوجوانوں اور قبائلیوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے سماج کے ہر طبقے کی ترقی کے لیے پرعزم ہے۔

مسلسل ترقی کے لیے آپ کا تعاون اہم ہے۔ وزیر اعظم مودی نے کہا کہ جب خواتین آگے بڑھتی ہیں تو معاشرہ بھی آگے بڑھتا ہے۔ گزشتہ ایک دہائی میں ہماری حکومت نے تمام بڑے فیصلوں میں خواتین کو ترجیح دی ہے۔

مہا اگھاڑی کی حکومت نے ترقی کو روک دی ہے، ہر پروجیکٹ کو بدعنوانی سے بھر دیا ہے اور میٹرو پروجیکٹس، وادھاون پورٹ اور سمردھی مہامرگ جیسے اہم اقدامات کو روک دیا ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ مہاراشٹر کے وزیر اعلی ایکناتھ شندے کی قیادت میں بی جے پی-مہایوتی حکومت نے ترقی کو بحال کیا ہے۔ مہاراشٹر نے ترقی میں اپنا فخر اور اعتماد دوبارہ حاصل کیا ہے۔ جہاں بی جے پی عظیم اتحاد ہے، وہیں مہاراشٹر کی ترقی ہے، وزیر اعظم نے کہا کہ ترقی یافتہ مہاراشٹر اور مضبوط ہندوستان کے لیے خواتین کو بااختیار بنانا ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب خواتین آگے بڑھتی ہیں تو معاشرہ آگے بڑھتا ہے۔ گزشتہ دہائی میں ہماری حکومت نے تمام بڑے فیصلوں میں خواتین کو ترجیح دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے ہماری حکومت کے اقدامات سے کانگریس اور اس کے اتحادی ناراض ہیں۔ مہاراشٹر کے کسانوں کو دوہرا فائدہ مل رہا ہے، اس کے باوجود مہاراشٹر کے کسانوں کے بارے میں مہا یوتی حکومت کی 'ماجھی لڑکی بہن یوجنا' کو بہت سراہا گیا ہے۔ فصل بیمہ، سولر پمپس اور ریکارڈ زیادہ ایم ایس پی جیسے اقدامات کانگریس کی طرف سے چھوڑے گئے خلا کو پر کر رہے ہیں۔ بی جے پی اور مہایوتی کا یہ عزم ہمارے کسانوں کی خوشحالی اور ملک کی ترقی کو یقینی بناتا ہے۔

ہندوستھان سماچار

،

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande