نئی دہلی، 29 نومبر (ہ س)۔
دہلی ہائی کورٹ نے 2 دسمبر کو دہلی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر وجیندر گپتا سمیت بی جے پی کے سات ایم ایل ایز کی 2017 سے 2021 تک کی کمپٹرولر اینڈ آڈیٹر جنرل (سی اے جی) کی رپورٹ لیفٹیننٹ گورنر کو بھیجنے کے مطالبے پر سماعت کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ اس سے قبل سماعت 9 دسمبر کو ہونی تھی۔ جسٹس سنجیو نرولا کی بنچ نے یہ حکم دیا۔
بی جے پی ایم ایل اے نے ہائی کورٹ میں اس عرضی کی جلد سماعت کا مطالبہ کیا تھا۔ بی جے پی ایم ایل اے کی طرف سے پیش ہوئے ایڈوکیٹ انیل سونی نے عدالت سے کہا کہ اس معاملے کی جلد سماعت ضروری ہے کیونکہ دہلی اسمبلی کا سرمائی اجلاس آج سے شروع ہوا ہے اور یہ 3 دسمبر تک جاری رہے گا، اس لیے اس درخواست کی سماعت 2 دسمبر کو ہوگی۔ 9 دسمبر کی بجائے۔ انیل سونی نے کہا کہ اس معاملے میں مدعا علیہان کی طرف سے ابھی تک کوئی جواب داخل نہیں کیا گیا ہے۔ سماعت کے دوران دہلی حکومت کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل نے کہا کہ اس عرضی کو سننے میں کوئی جلدی نہیں ہے۔
29 اکتوبر کو سماعت کے دوران ہائی کورٹ نے دہلی حکومت، دہلی اسمبلی کے اسپیکر، سی اے جی اور لیفٹیننٹ گورنر کے دفتر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 9 دسمبر کو سماعت کرنے کا حکم دیا تھا۔ عرضی میں کہا گیا ہے کہ سی اے جی کی یہ تمام رپورٹیں دہلی کی وزیر اعلیٰ آتیشی مارلینا کے پاس زیر التوا ہیں۔ وجیندر گپتا کے علاوہ جن لوگوں نے عرضی داخل کی ہے ان میں ایم ایل اے موہن سنگھ بشٹ، اوم پرکاش شرما، اجے کمار مہاور، ابھے ورما، انیل باجپئی اور جتیندر مہاجن شامل ہیں۔
عرضی میں کہا گیا ہے کہ سی اے جی کی یہ رپورٹیں وزیر اعلیٰ اور وزیر خزانہ آتشی کے پاس زیر التوا ہیں اور لیفٹیننٹ گورنر کی بار بار درخواستوں کے باوجود انہیں اسمبلی کے سامنے پیش کرنے کے لیے نہیں بھیجا گیا ہے۔ عرضی میں کہا گیا ہے کہ اس سے پہلے بھی بی جے پی ایم ایل اے اس معاملے پر وزیر اعلیٰ، چیف سکریٹری اور اسمبلی اسپیکر سے رجوع کر چکے ہیں، لیکن اب تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ اس کو لے کر بی جے پی ایم ایل اے نے آتشی مارلینا کی رہائش گاہ کے باہر احتجاج بھی کیا۔ عرضی میں دہلی حکومت، اسمبلی اسپیکر، لیفٹیننٹ گورنر، سی اے جی اور دہلی کے کنٹرولر جنرل آف اکاو¿نٹس (آڈٹ) کو مدعا بنایا گیا ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ