یوکرین نے روس میں مچائی تباہی ، 1690 فوجیوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ
کیف، 20 نومبر (ہ س)۔ یوکرین نے آج دعویٰ کیا ہے کہ اس نے روس کے خلاف اپنے اب تک کے سب سے بڑے حملے میں بڑا اسٹریٹجک نقصان پہنچایا ہے۔ روس نے یوکرین کے حملے کی تصدیق کی لیکن نقصان پر خاموش رہا۔ یوکرین کی مسلح افواج کے جنرل اسٹاف کی ایک رپورٹ میں دعویٰ ک
ر


کیف، 20 نومبر (ہ س)۔ یوکرین نے آج دعویٰ کیا ہے کہ اس نے روس کے خلاف اپنے اب تک کے سب سے بڑے حملے میں بڑا اسٹریٹجک نقصان پہنچایا ہے۔ روس نے یوکرین کے حملے کی تصدیق کی لیکن نقصان پر خاموش رہا۔ یوکرین کی مسلح افواج کے جنرل اسٹاف کی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یوکرین کی افواج نے 19 سے 20 نومبر تک 1690 روسی فوجیوں کو ہلاک کیا۔ ادھر امریکہ نے کیف میں اپنا سفارت خانہ بند کرنے کا حکم دیا ہے۔

سرکاری خبر رساں ایجنسی آر بی سی یوکرین نے آج مسلح افواج کے جنرل اسٹاف کی رپورٹ شیئر کی۔ اس میں دعویٰ کیا گیا کہ اس کے علاوہ 91 ڈرونز، 100 گاڑیاں اور فوجی یونٹوں کے فیول ٹینک بھی تباہ ہوئے۔ کل شام سے آج طلوع آفتاب تک دونوں ممالک کی فوجوں کے درمیان محاذ پر 130 جھڑپیں ہوئیں۔ یوکرین کی مسلح افواج نے کرسک کے علاقے میں دشمن کے 20 سے زیادہ حملوں کو پسپا کر دیا۔

روس نے جارحانہ انداز میں، جوہری حملے کی وارننگ دی یوکرین نے روس کے خلاف حملے میں استعمال کرنے کے لیے امریکا سے حاصل کیے گئے طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل (اے ٹی اے سی ایم ایس) فائر کرکے صدر ولادیمیر پیوتن کی تشویش میں اضافہ کردیا۔ پیوتن نے جوہری ہتھیاروں کے فوری استعمال کے خلاف تنبیہ کرتے ہوئے ملک کی خودمختاری کے تحفظ کے اپنے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ یوکرین نے اعتراف کیا ہے کہ روس کو ایسا سبق سکھانا مشکل ہوتا اگر امریکہ اسے اسٹریٹجک مدد فراہم نہ کرتا۔ یوکرین کے صدر زیلنسکی نے فاکس نیوز کو بتایا کہ اگر امریکہ اب فوجی امداد کم کرنے کا فیصلہ کرتا ہے تو یوکرین یہ لڑائی ہار جائے گا۔ یوکرین کی ملکی فوجی سازوسامان تیار کرنے کی صلاحیت خطرے کا مقابلہ کرنے کے لیے ناکافی ہے۔

بائیڈن کے بعد برطانیہ اور فرانس نے بھی 17 نومبر کو یوکرین کو جنگ میں روسی سرزمین پر اے ٹی اے سی ایم ایس میزائلوں سے حملہ کرنے کی منظوری دے دی۔ بائیڈن کے فیصلے کے بعد برطانیہ اور فرانس نے بھی روس کے خلاف اسٹارم شیڈو اور ایس سی اے ایل پی میزائلوں کے مشروط استعمال کی اجازت دے دی ہے۔ یہ صرف کرسک کے علاقے میں اہداف کے خلاف استعمال کیے جا سکتے ہیں۔

پینٹاگون کا تبصرہ کرنے سے انکار پینٹاگون کی ڈپٹی پریس سکریٹری سبرینا سنگھ کے مطابق انہوں نے یوکرین کی طرف سے روس کے برائنسک علاقے پر اے ٹی اے سی ایم ایس میزائلوں سے روزانہ کی بریفنگ میں حملے پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا۔ سبرینا نے اے ٹی اے سی ایم ایس میزائلوں کے استعمال کی امریکی اجازت پر تبصرہ کرنے کی درخواست کو بھی مسترد کر دیا۔

روس کی وزارت دفاع نے کہا - پانچ میزائل تباہ، ایک کو نقصان پہنچا ماسکو ٹائمز کے مطابق، روس کی وزارت دفاع نے منگل کو ایک بیان میں کہا کہ ماسکو کے وقت کے مطابق رات 03:25 پر یوکرین کی مسلح افواج نے چھ اے ٹی اے سی ایم ایس بیلسٹک میزائلوں سے حملہ کیا۔ میزائلوں کے ساتھ برائنسک علاقہ میں ان میں سے پانچ کو روس کے پیٹسر اور S-400 میزائل ڈیفنس سسٹم نے مار گرایا اور ایک کو نقصان پہنچا۔ میزائل برائنسک کے علاقے میں ایک فوجی سہولت کمپلیکس سے ٹکرا گئے۔ جس کی وجہ سے آگ لگ گئی لیکن شعلے فوری طور پر بجھا دیے گئے۔ کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا۔ کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے خبردار کیا کہ یوکرین کا یہ حملہ اب روس کے ایٹمی نظریے کو ایٹمی حملے کے بارے میں سوچنے پر مجبور کر رہا ہے۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande