الیکشن کمیشن کے رہنما خطوط کی خلاف ورزی کرنے پر اتر پردیش میں سات پولیس اہلکار معطل
نئی دہلی، 20 نومبر (ہ س)۔
مہاراشٹر کی تمام 288 اسمبلی سیٹوں اور جھارکھنڈ کی 38 اسمبلی سیٹوں پر دوسرے مرحلے کی ووٹنگ آج پرامن طریقے سے مکمل ہوئی۔ ووٹنگ صبح 7 بجے شروع ہوئی اور پرامن اور منظم رہی۔ اتر پردیش میں ضمنی انتخابات کے دوران شکایات موصول ہونے کے بعد الیکشن کمیشن کی ہدایات پر کل سات پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا تھا۔ الیکشن کمیشن کے مطابق شام 5 بجے تک مہاراشٹر کے پولنگ اسٹیشنوں پر 58.22 فیصد اور جھارکھنڈ میں 67.59 فیصد ووٹنگ ہوئی۔
خبر لکھے جانے تک کچھ پولنگ اسٹیشنوں پر ووٹنگ جاری ہے، جہاں ووٹنگ کا وقت ختم ہونے سے پہلے ہی ووٹرز قطار میں کھڑے تھے۔ اس سے حتمی اعداد و شمار میں اضافہ ہوسکتا ہے، دو ریاستوں کے علاوہ 15 اسمبلی سیٹوں اور ایک لوک سبھا سیٹ پر بھی آج ضمنی انتخابات کے لیے ووٹنگ ہوئی۔
آج اتر پردیش کے 9 اسمبلی حلقوں، پنجاب کے 4 اسمبلی حلقوں، اتراکھنڈ کے کیدارناتھ اسمبلی حلقہ اور کیرالہ کے پلکڑ اسمبلی حلقہ میں بھی ضمنی انتخابات ہوئے، اس کے ساتھ ہی جھارکھنڈ اور مہاراشٹر کی اسمبلیوں اور 48 اسمبلیوں میں بھی ضمنی انتخابات ہوئے۔ 15 ریاستوں کی 2 پارلیمانی نشستوں پر دو مرحلوں میں ہونے والے ضمنی انتخابات سے متعلق ووٹنگ کا عمل مکمل ہو گیا ہے۔
جھارکھنڈ میں شام 5 بجے تک اوسط ٹرن آؤٹ 67.59 فیصد تھا، جو 2019 کے اسمبلی انتخابات میں ان اسمبلی حلقوں کے اوسط ٹرن آو¿ٹ 67.04 فیصد سے زیادہ ہے۔ مہاراشٹر میں شام 5 بجے تک اوسط ووٹنگ 58.22 فیصد رہی۔ کمیشن کی طرف سے ووٹنگ کو آسان بنانے اور لوگوں کو ترغیب دینے کے لیے مختلف اقدامات کیے جانے کے باوجود، ریاست کے شہری ووٹروں جیسے ممبئی، پونے اور تھانے میں ووٹروں کی شرکت کم رہی، کمیشن کے مطابق چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار، الیکشن کمشنر گیانیش کمار اور ڈاکٹر سکھبیر سنگھ سندھو ووٹنگ کے عمل کے ہر پہلو پر گہری نظر رکھے ہوئے تھے، جس میں اتر پردیش کے کچھ اسمبلی حلقوں میں ووٹنگ سے روکنے کے لیے من مانی چیکنگ اور ووٹنگ سے باہر کرنے کے اقدامات شامل تھے۔ الیکشن کمیشن کو شکایات موصول ہوئیں۔ ان کا نوٹس لیتے ہوئے الیکشن کمیشن نے مکمل چھان بین کے بعد مرادآباد، کانپور اور مظفر نگر میں پولیس اہلکاروں کے خلاف جانچ سے متعلق اصولوں اور رہنما خطوط کی خلاف ورزی پر کارروائی کا حکم دیا۔ اس کے فوراً بعد، چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار کو تمام متعلقہ ضلعی انتخابی افسران اور پولیس سپرنٹنڈنٹ اور 13 مرکزی مبصرین کو بغیر کسی تعصب کے آزادانہ، منصفانہ اور غیر جانبدارانہ انتخابی عمل کو یقینی بنانے کے لیے سخت ہدایات دی گئیں۔ دونوں ریاستوں کے بائیں بازو کی انتہا پسندی (ایل ڈبلیو ای) سے متاثرہ علاقوں بشمول مہاراشٹر کے گڈچرولی اور جھارکھنڈ کے گریڈیہ میں ووٹنگ منظم طریقے سے جاری رہی۔
معاشرے کے مختلف طبقوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی لمبی قطاریں تھیں۔ شام 5 بجے تک گڑچرولی میں اوسط ووٹنگ 69.63 فیصد تھی۔ کرکٹر اور ای سی آئی کے قومی آئیکون سچن تیندولکر نے اپنی فیملی کے ساتھ ووٹ دیا اور دوسروں سے بھی ووٹ ڈالنے کی اپیل کی۔ مہاراشٹر میں 288 اسمبلی سیٹوں کے لیے کل 4136 امیدوار مقابلہ کر رہے ہیں، جن میں 9.7 کروڑ سے زیادہ ووٹر ہیں۔ جھارکھنڈ کے 12 اضلاع کے 38 اسمبلی حلقوں میں ووٹروں نے بڑی تعداد میں ووٹ ڈالے۔ کمیشن نے قبائلی رائے دہندگان کے درمیان شرکت بڑھانے کے لیے ٹھوس کوششیں کی تھیں۔ دوسرے مرحلے کے لیے 48 منفرد پولنگ بوتھ بنائے گئے، جنہیں قبائلی ثقافت اور عناصر کی عکاسی کرنے والے موضوعات سے سجایا گیا تھا۔ انتخابات سے پہلے، ووٹر لسٹ میں ریاست کے 8 خاص طور پر کمزور قبائلی گروپوں کے 1.78 لاکھ ممبران کے 100 فیصد اندراج کو یقینی بنایا گیا تھا۔ 15 اسمبلی حلقوں اور ناندیڑ اسمبلی حلقہ میں بھی ضمنی انتخابات آج مکمل ہوا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ