گھریلو کوئلے پر مبنی تھرمل پاور پلانٹس کے ذریعے کوئلے کی درآمد میں اپریل تا ستمبر 2024 میں 8.59 فیصد کی کمی
نئی دہلی،20نومبر(ہ س)۔ نان ریگولیٹڈ سیکٹرز (این آر ایس) اور گھریلو کوئلے پر مبنی تھرمل پاور پلانٹس (آمیزش کے لیے) کی طرف سے کوئلے کی درآمد میں 9.83 فیصد کی کمی واقع ہوئی، جو کہ اپریل سے ستمبر 2024 کے دوران 63.28 ایم ٹی تک کم ہو گئی، جو پچھلے سال کی
گھریلو کوئلے پر مبنی تھرمل پاور پلانٹس کے ذریعے کوئلے کی درآمد میں اپریل تا ستمبر 2024 میں 8.59 فیصد کی کمی


نئی دہلی،20نومبر(ہ س)۔

نان ریگولیٹڈ سیکٹرز (این آر ایس) اور گھریلو کوئلے پر مبنی تھرمل پاور پلانٹس (آمیزش کے لیے) کی طرف سے کوئلے کی درآمد میں 9.83 فیصد کی کمی واقع ہوئی، جو کہ اپریل سے ستمبر 2024 کے دوران 63.28 ایم ٹی تک کم ہو گئی، جو پچھلے سال کی اسی مدت میں 70.18 ایم ٹی تھی، اور 8.59فیصد تک، 10.71 ایم ٹی سے گر کر 9.79 ایم ٹی تک، بالترتیب کمی آئی ہے۔ یہ ان شعبوں کے لیے گھریلو کوئلے کی دستیابی پر بڑھتے ہوئے انحصار کو ظاہر کرتا ہے۔ تاہم، کوکنگ کوئلے کی درآمد میں اضافہ ہوا ہے، جو اسٹیل کی صنعت کے لیے ضروری ہے، اور درآمد شدہ کوئلے پر مبنی (آئی سی بی) پاور پلانٹس کے لیے کوئلے کی درآمد میں اضافہ ہواہے، جس کا گھریلو کوئلے پر مبنی متبادل نہیں ہے۔

اپریل تا ستمبر 2024 کے دوران کوئلے کی مجموعی درآمدات میں 1.36 فیصد کا معمولی اضافہ ہوا، جو پچھلے سال کی اسی مدت میں 127.78 ایم ٹی کے مقابلے 129.52 ملین ٹن (ایم ٹی) تک پہنچ گئی۔مالیت کے لحاظ سے، اپریل تا ستمبر 25-2024 کے دوران مجموعی طور پر درآمد شدہ کوئلہ 1,38,763.50 کروڑ روپے مالیت کاہے، جوپچھلے سال کی اسی مدت کے دوران 1,52,392.23 کروڑ روپے سے کم ہے۔ اس کمی کے نتیجے میں 13,628.73 کروڑ روپے کی بڑی بچت ہوئی ہے، جس سے کوئلے کی خریداری کے لیے زیادہ سرمایہ کاری کے مو¿ثر انداز کا مظاہرہ ہوتا ہے۔

وزارت کوئلہ درآمدی کوئلے پر انحصار کم کرنے کے لیے پرعزم ہے جہاں ممکن ہو، گھریلو پیداوار کو بڑھا کر اور رسد کو ہموار کر کے۔ ایک ہی وقت میں، بجلی اورا سٹیل جیسی اہم صنعتوں کی مدد کے لیے غیر متبادل کوئلے کی درآمدات کو حکمت عملی سے برقرار رکھا جاتا ہے۔وزارت آتم نر بھر بھارت کے وڑن کی طرف آگے بڑھتے ہوئے توانائی کی حفاظت اور لاگت کی کارکردگی کو یقینی بنانے پر اپنی توجہ کا اعادہ کرتی ہے۔ توانائی کی حفاظت اور اقتصادی کارکردگی کے لئے عزم ہمارے آگے بڑھنے کے ساتھ ساتھ سب سے اہم ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande