ملیالم اداکار صدیقی کی گرفتاری پر عبوری روک دو ہفتوں کے لیے بڑھا دی گئی۔
نئی دہلی، 22 اکتوبر (ہ س)۔ سپریم کورٹ کی جسٹس بیلا ایم ترویدی نے جنسی ہراسانی کے معاملے میں ملیالم اداکار صدیقی کی گرفتاری پر عبوری حکم امتناعی کو اگلے احکامات تک دو ہفتوں تک بڑھا دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے 30 ستمبر کو صدیقی کی گرفتاری پر عبوری روک لگا دی
ک


نئی دہلی، 22 اکتوبر (ہ س)۔ سپریم کورٹ کی جسٹس بیلا ایم ترویدی نے جنسی ہراسانی کے معاملے میں ملیالم اداکار صدیقی کی گرفتاری پر عبوری حکم امتناعی کو اگلے احکامات تک دو ہفتوں تک بڑھا دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے 30 ستمبر کو صدیقی کی گرفتاری پر عبوری روک لگا دی تھی۔

سماعت کے دوران صدیقی کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل مکل روہتگی نے کہا کہ اس معاملے میں آٹھ سال بعد 2024 میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے اور دیگر ملزمان کو ضمانت مل گئی ہے لیکن صدیقی کو ضمانت نہیں ملی۔ صدیقی کی ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے اے ایس جی ایشوریہ بھٹی نے کہا کہ اس معاملے میں ایس آئی ٹی تشکیل دی گئی ہے۔ اس سے پہلے کیرالہ ہائی کورٹ نے صدیقی کی پیشگی ضمانت کی عرضی کو مسترد کر دیا تھا، جس کے بعد انہوں نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔

دراصل، ایک اداکارہ نے صدیقی پر جنسی ہراسانی کا الزام لگاتے ہوئے ایف آئی آر درج کرائی ہے۔ اداکارہ کی شکایت میں صدیقی پر تعزیرات ہند کی دفعہ 376 اور 506 کے تحت فرد جرم عائد کی گئی ہے۔ متاثرہ اداکارہ نے یہ الزام جسٹس ہیما کمیٹی کی رپورٹ کی ریلیز کے بعد لگایا، جس میں ملیالم فلم انڈسٹری میں جنسی ہراسانی اور استحصال کے بارے میں بات کی گئی تھی۔ تاہم، کیرالہ ہائی کورٹ نے یہ کہتے ہوئے پیشگی ضمانت دینے سے انکار کر دیا تھا کہ اداکار کے خلاف مجرمانہ مقدمہ درج کرنے کی بنیادیں موجود ہیں۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande