آرمی چیف کا چین پر بیان- اپریل 2020 سے پہلے کے حالات ہونے پر ہی رشتے معمول پرآئیں گے
۔ ایل اے سی پرفوج کی واپسی، تناو¿ کو کم کرنے اور معمول کے حالات کے جانب مرحلہ وار طریقہ سے بڑھیں گے نئی دہلی، 22 اکتوبر (ہ س)۔ہندوستان- چین سمجھوتے کے ایک دن بعد بھارتی آرمی چیف جنرل اوپیندر دویدی کا پہلا ردعمل سامنے آیا ہے۔ انہوں نے آج کہا کہ ہ
Relations with China only when situation like before April 2020


۔ ایل اے سی پرفوج کی واپسی، تناو¿ کو کم کرنے اور معمول کے حالات کے جانب مرحلہ وار طریقہ سے بڑھیں گے

نئی دہلی، 22 اکتوبر (ہ س)۔ہندوستان- چین سمجھوتے کے ایک دن بعد بھارتی آرمی چیف جنرل اوپیندر دویدی کا پہلا ردعمل سامنے آیا ہے۔ انہوں نے آج کہا کہ ہم اپریل 2020 کی صورتحال میں واپس جانا چاہتے ہیں۔ اس کے بعد ہم فوجیوں کی واپسی، تناو¿ میں کمی اور ایل اے سی کی معمول حالت کی جانب مرحلہ وارطریقہ سے بڑھیں گے۔ ہم ایک دوسرے کے ساتھ اعتماد بحال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ہندوستان اور چین نے ڈیپسانگ میدانوں اور ڈیمچوک کے علاقے میں ایک دوسرے کو گشت کے حقوق بحال کرنے پر اتفاق کیا ہے، جہاں اپریل 2020 سے پہلے مسائل موجود تھے۔ اس سے قبل مشرقی لداخ میں چینی مداخلت کی وجہ سے تعطل پیدا ہوا تھا۔

آرمی چیف جنرل اوپیندر دویدی منگل کو نئی دہلی میں دفاعی تھنک ٹینک یونائیٹڈ سروس انسٹی ٹیوشن آف انڈیا (یو ایس آئی) کے زیر اہتمام 28ویں کرنل پیارا لال میموریل لیکچر کے ایک انٹریکٹو سیشن سے خطاب کر رہے تھے۔ جنرل دویدی نے کہا کہ ہم اپریل 2020 کی صورتحال پر واپس جانا چاہتے ہیں۔ اس کے بعد ہم لائن آف ایکچوئل کنٹرول کی علیحدگی، ڈی ایسکلیشن اور عمومی انتظام پر غور کریں گے۔ ایل اے سی کا یہ عمومی انتظام صرف یہیں تک محدود نہیں رہے گا۔ اس میں بھی مراحل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب تک ہم اعتماد بحال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آرمی چیف نے کہا کہ پیر کو خارجہ سکریٹری وکرم مسری کے ذریعہ اعلان کردہ معاہدے کا مطلب ہے کہ ہندوستان اور چین نے ڈیپسانگ میدانوں اور ڈیمچوک کے علاقے میں ایک دوسرے کے گشت کے حقوق کو بحال کرنے پر اتفاق کیا ہے، جہاں اپریل 2020 سے مسائل پہلے سے موجود تھے۔ اس کے علاوہ، آرمی چیف جنرل اوپیندر دویدی نے ایک انتباہی لہجے میں کہا کہ وہ”اعتماد بحال کرنے“ اور ایک دوسرے کو یقین دلانے کی کوشش کر رہے ہیں اور ایک بار یہ بحال ہو جانے کے بعد دیگر مراحل جیسے پیچھے ہٹنا، تناو¿ کم کرنے اور لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی ) کے معمول کے انتظام میں آگے بڑھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم مشرقی لداخ کے ڈیپسانگ میدانوں اور ڈیمچوک کے علاقے میں بنائے گئے بفر زون میں داخل نہیں ہو رہے ہیں، لیکن گشت کرنے سے پہلے دونوں کو ایک دوسرے کو یقین دلانا ہو گا۔ جنرل دویدی نے کہا کہ ہم اعتماد بحال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔یہ کیسے بحال ہو گا؟ اگر ہم ایک دوسرے کے ساتھ اہل ہیںتو اعتماد بحال ہو جائے گا۔ جیسے ہی ہم اعتماد بحال کریں گے ، دیگر اقدامات بھی جلد مکمل ہوں گے۔ اپریل 2020 سے ہمارا یہی موقف رہا ہے۔ اعتماد اسی وقت بحال ہوگا جب ہم ایک دوسرے کو دیکھ سکیں گے اور ہم ایک دوسرے کو یہ سمجھانے اور یقین دلانے کے قابل ہوں گے کہ ہم بنائے گئے بفر زون میں دخل اندازی نہیں کر رہے ہیں۔ نئی دہلی کے چین کے ساتھ تعلقات اسی وقت معمول پر آئیں گے جب اصل سرحد پر صورتحال اپریل 2020 سے پہلے جیسی ہو جائے گی۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / محمد شہزاد


 rajesh pande