تاریخ کے آئینے میں 15 اکتوبر: جب نیتا جی نے ہندوستان اور 38 کروڑ ہندوستانیوں کو آزاد کرنے کا حلف لیا
میں، سبھاش چندر بوس، اپنی زندگی کی آخری سانس تک آزادی کی مقدس جنگ لڑتے رہنے کی قسم کھاتا ہوں۔ میں ہمیشہ ہندوستان کا خادم رہوں گا۔ میں 38 کروڑ بھائیوں اور بہنوں کی فلاح و بہبود کو اپنا بہترین فرض سمجھوں گا۔ 21 اکتوبر 1943 کو انڈین فریڈم لیگ کے نمائندے
نیتاجی


میں، سبھاش چندر بوس، اپنی زندگی کی آخری سانس تک آزادی کی مقدس جنگ لڑتے رہنے کی قسم کھاتا ہوں۔ میں ہمیشہ ہندوستان کا خادم رہوں گا۔ میں 38 کروڑ بھائیوں اور بہنوں کی فلاح و بہبود کو اپنا بہترین فرض سمجھوں گا۔ 21 اکتوبر 1943 کو انڈین فریڈم لیگ کے نمائندے سنگاپور کے کیتھے سنیما ہال میں آزاد ہندوستان کی عارضی حکومت کے قیام کا تاریخی اعلان سننے کے لیے جمع ہوئے۔ پورا آڈیٹوریم کھچا کھچ بھرا ہوا تھا اور لوگوں کے بڑے تجسس کے درمیان، نیتا جی سبھاش چندر بوس شام 4 بجے یہ خصوصی اعلان کرنے کے لیے اسٹیج پر کھڑے ہوئے۔ نیتا جی نے کہا- عارضی حکومت کا کام انگریزوں اور ان کے دوستوں کو ہندوستان سے نکالنا ہوگا۔ یہ بھی عارضی حکومت کا کام ہوگا کہ وہ ہندوستانیوں کی خواہشات اور ان کے اعتماد کے مطابق آزاد ہند کی مستقل حکومت بنائے۔ عارضی حکومت میں سبھاش چندر بوس وزیر اعظم بنے اور ایک 16 رکنی وزارتی کمیٹی تشکیل دی گئی جس نے عارضی حکومت کے اعلان کے بعد ہندوستان سے وفاداری کا حلف لیا۔ جب نیتا جی وفاداری کا حلف لینے کے لیے کھڑے ہوئے تو ہال میں موجود سبھی جذباتی ہو گئے۔ اسی دوران سبھاش چندر بوس کی آواز گونجی، ’’خدا کے نام پر، میں یہ مقدس قسم کھاتا ہوں کہ میں ہندوستان اور اس کے 38 کروڑ باشندوں کو آزاد کروں گا، اس حکومت کے قیام کے بعد انہوں نے آزاد ہند فوج کو نئے سرے سے کھڑا کیا اور انگریز کے خلاف جنگ لڑی۔ برطانوی راج کے خلاف مہم چلائی۔ بوس کی اس حکومت کو جرمنی، جاپان، فلپائن، کوریا، اٹلی، منچوکو اور آئرلینڈ نے فوراً تسلیم کر لیا۔ جاپان نے انڈمان اور نکوبار جزائر اس عارضی حکومت کے حوالے کر دیے۔ نیتا جی ان جزیروں پر گئے اور انہیں نئے نام دیے – انڈمان کا نام شہید دیپ اور نکوبار کا نام بدل کر سوراجیہ دیپ رکھا گیا۔ 30 دسمبر 1943 کو ان جزائر پر آزاد ہندوستان کا جھنڈا بھی لہرایا گیا تھا۔

دیگر اہم واقعات:

1296- علاؤ الدین خلجی نے دہلی کا تخت سنبھالا۔

1555- انگلینڈ کی پارلیمنٹ نے فلپ کو اسپین کا بادشاہ تسلیم کرنے سے انکار کر دیا۔

1727- روس اور چین نے سرحدوں کو درست کرنے کے معاہدے کئے۔

1854 - فلورنس نائٹنگیل کو 38 نرسوں کے عملے کے ساتھ کریمین جنگ میں بھیجا گیا۔

1871- پہلا شوقیہ آؤٹ ڈور ایتھلیٹک گیم امریکہ (نیویارک) میں ہوا۔

1918- مارگریٹ اوون نے 1 منٹ میں 170 وی پی ایم کی ٹائپنگ کی رفتار کے ساتھ عالمی ریکارڈ قائم کیا۔

1934- جے پرکاش نارائن نے کانگریس سوشلسٹ پارٹی بنائی۔

1934- نیتا جی سبھاش چندر بوس نے سنگاپور میں آزاد ہند فوج قائم کی۔

1937ء ریاست جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ کی پیدائش۔

1945 - فرانس میں خواتین کو پہلی بار ووٹ کا حق ملا۔

1948 - اقوام متحدہ نے روس کی جوہری ہتھیاروں کو تباہ کرنے کی تجویز کو مسترد کر دیا۔

1950 - بیلجیئم میں سزائے موت ختم کر دی گئی۔

1951- بھارتیہ جن سنگھ کا قیام عمل میں آیا۔

1954- ہندوستان اور فرانس نے پانڈیچیری، کرائیکل اور ماہے کو جمہوریہ ہند میں شامل کرنے کے معاہدے پر دستخط کیے۔ معاہدہ یکم نومبر سے نافذ العمل ہوا۔ 1970- نارمن ای بارلاگ کو امن کا نوبل انعام دیا گیا۔

1999- سوکارنو کی بیٹی میگھاوتی انڈونیشیا کی نائب صدر منتخب ہوئیں۔

2003- چین اور پاکستان کے درمیان بحری مشقیں شروع ہوئیں۔ چین نے 4-B کیریئر راکٹ سے دو سیٹلائٹ لانچ کیے۔

2005- گینگ ریپ کا شکار ہونے والی پاکستان کی مختاراں مائی کو 'وومن آف دی ایئر' منتخب کیا گیا۔

2007- بھارتی نژاد امریکی بوبی جندل نے امریکہ کی ریاست لوزیانا کے گورنر کا عہدہ جیتا۔

2008 - 61 سال بعد ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کاروانِ تیجس کا آغاز ہوا۔

2012- سائنا نہوال نے ڈنمارک اوپن سپر سیریز کا خطاب جیتا۔

2013- کینیڈا کی پارلیمنٹ نے ملالہ یوسف زئی کو کینیڈین شہریت دی۔

2014- مشہور پیرا اولمپک رنر آسکر پسٹوریوس کو اپنی گرل فرینڈ ریوا اسٹین کیمپ کے قتل کے جرم میں پانچ سال قید کی سزا سنائی گئی۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande