بیروت،11اکتوبر(ہ س)۔
اسرائیل نے لبنان میں اپنے نئے حملوں میں بیروت کے جنوبی نواحی علاقے الضاحیہ میں حزب اللہ کے گڑھ کے علاوہ دار الحکومت کے قلب میں دو علاقوں النویری اور البسطا میں رہائشی محلوں کو بھی نشانہ بنایا ہے۔حملوں کے بعد بیروت کی فضا میں دھوئیں کے گہرے بادل اٹھتے دکھائی دیے۔ جمعرات کی شب ہونے والے دو مسلسل حملوں کے نتیجے میں 22 افراد ہلاک اور سو سے زیادہ زخمی ہو گئے۔
لبنانی فوج نے حملے کی جگہ کا سیکورٹی گھیراو¿ کر لیا۔ با خبر ذرائع کے مطابق حملے کا ہدف حزب اللہ کا ایک عہدے دار وفیق صفا تھا تاہم وہ محفوظ رہا۔ وفیق تنظیم میں رابطہ کاری کا ذمے دار ہے۔بم باری سے متاثرہ علاقے کی آبادی پریشانی کے عالم میں ہے۔ البسطا کے علاقے میں سنی اور شیعہ کی مخلوط آبادی ہے۔ یہاں حملے میں کئی منزلوں پر مشتمل دو عمارتیں زمین بوس ہو گئیں۔ ان میں ایک عمارت سے تقریبا ایک کلو میٹر کی دوری پر ایک لبنانی خاتون اپنا سانس بحال کر رہی تھی۔ خاتون نے بتایا کہ عموما میں ڈرتی نہیں ہوں مگر اس مرتبہ مجھے ایسا لگا کہ علاقے میں زلزلہ آ گیا ہے۔اسی طرح النویری کے علاقے میں حملے کے سبب ایک آٹھ منزلہ نئی عمارت کو شدید نقصان پہنچا۔ایک لبنانی شہری ایمن نے بتایا کہ میں نے تین دھماکے سنے اور پھر باورچی خانے کی کھڑکیاں ٹوٹ گئیں اور میرے بیٹے نے رونا شروع کر دیا۔
واضح رہے کہ گذشتہ دو ہفتوں کے دوران میں اسرائیل نے تقریبا روزانہ کی بنیاد پر بیروت کے جنوبی نواحی علاقے الضاحیہ کو جو حزب اللہ کا گڑھ سمجھا جاتا ہے ، حملوں کا نشانہ بنایا۔ تاہم دار الحکومت پر شاذ و نادر ہی بم باری کی گئی۔اس کے ایک ہفتے بعد اسرائیل نے جنوبی لبنان میں زمینی کارروائیوں کا آغاز کر دیا۔ یاد رہے کہ 23 ستمبر کے بعد سے اب تک اسرائیلی حملوں میں 1200 سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ 12 لاکھ سے زیادہ افراد نقل مکانی کر گئے۔ یہ تعداد سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan