ملک کی اقتصادی حالت بہتر ہے ، جامع ترقی کو رفتار ملے گی: سیتا رمن
نئی دہلی / ممبئی ، 04 فروری (ہ س)۔ مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ مالی سال 2023-24 کے ل
سیتا رمن 


نئی دہلی / ممبئی ، 04 فروری (ہ س)۔

مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ مالی سال 2023-24 کے لیے پیش کیے گئے مرکزی بجٹ میں اقتصادی ترقی پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ بجٹ میں لائی گئی تجاویز مالیاتی استحکام اور نمو کے ساتھ جامع ترقی کو تیز کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی معاشی حالت بہتر ہے۔

وزیر خزانہ نے یہ باتیں یکم فروری کو بجٹ پیش کرنے کے بعد ہفتہ کو ممبئی میں منعقدہ پریس کانفرنس کے دوران کہی۔ سیتا رمن نے کہا کہ مالی سال 2023-24 کے لیے پیش کیے گئے بجٹ میں بنیادی توجہ اقتصادی ترقی پر مرکوز کی گئی ہے۔ اڈانی گروپ کے معاملے میں پوچھے گئے سوال پر وزیر خزانہ نے کہا کہ آر بی آئی اس بارے میں اپنا جواب پہلے ہی دے چکا ہے۔ ملک کی ایجنسیاں اپنا کام بہت اچھے طریقے سے کر رہی ہیں۔ ساتھ ہی ، اڈانی انٹرپرائزز کے 20,000 کروڑ روپے کے فالو آن پبلک آفر (ایف پی او) کو واپس لینے کے فیصلے سے متعلق سوال پر، انہوں نے کہا کہ ایسا پہلے بھی ہو چکا ہے۔

بجٹ کے بعد شکوک و شبہات کے جوابات دینے کے علاوہ وزیر خزانہ نے اڈانی انٹرپرائزز کے ایف پی او سے متعلق سوالات کا بھی تگڑا جواب دیا۔ بیمہ کے شعبے پر لیے گئے فیصلے کے بارے میں سیتا رمن نے کہا کہ حکومت نے زیادہ سے زیادہ لوگوں کو بیمہ کے دائرے میں لانے کی کوشش کی ہے۔ تاہم انہوں نے واضح کیا کہ حکومت کو یہ بھی دیکھنا ہوگا کہ لوگ انشورنس کو صرف ٹیکس بچانے کا ذریعہ نہ بنائیں۔ اسے روکنے کے لیے 5 لاکھ روپے سے زیادہ ٹیکس کی بات کی گئی ہے۔

سیتا رمن نے کہا کہ دو ٹیکس نظاموں کے ذریعے حکومت عوام کو زیادہ سے زیادہ بہتر اختیارات دے رہی ہے۔ اگر عوام ٹیکس بچانا چاہتے ہیں تو پرانے ٹیکس سسٹم کو چھوڑ کر نئے ٹیکس سسٹم میں آسکتے ہیں۔ انہوں نے ترقی کو یقینی بنانے کا پورا کریڈٹ ملک کے عوام کو دیا۔ انہوں نے کہا کہ عوام نے ملک کو دوسری تیزی سے ترقی کرتی ہوئی معیشت بنانے کے لیے حکومت کی جانب سے کورونا وبا کے درمیان لائے گئے ریلیف اور پالیسی اقدامات کو بخوشی قبول کیا ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ یہ وزیر اعظم نریندر مودی کی خواہش تھی کہ وہ اعلیٰ عوامی سرمایہ خرچ کو جاری رکھیں۔ اس کے پیش نظر انہوں نے بجٹ میں 10 لاکھ کروڑ روپے کے زیادہ خرچ کی تجویز پیش کی ہے۔دراصل، پچھلے 3-4 سالوں کا بجٹ پیش کرنے کے بعد ، وزیر خزانہ ملک بھر میں جاتے ہیں اور بجٹ آو¿ٹ ریچ پروگرام میں مختلف شعبوں کے سابق فوجیوں کے بجٹ پر سوالات کے جوابات دیتے ہیں۔ اس سے ایک دن پہلے سیتا رمن نے بی جے پی کے ممبران پارلیمنٹ کو مالی سال 2023-24 کے بجٹ سے متعلق اہم چیزوں کے بارے میں آگاہ کیا تھا۔

ہندوستھان سماچارمحمدخان


 rajesh pande