ملک میں ہومیو پیتھی طریقہ علاج کو عالمی سطح کا بنانے کیلئے نئی تحقیق ضروری
بھوپال میں ہومیو پیتھی ڈاکٹروں کا دو روزہ سیمینار شروع بھوپال،24 جنوری (ہ س)۔ وزارت مرکز آیوش کے س
ملک میں ہومیو پیتھی طریقہ علاج کو عالمی سطحی بنانے کیلئے نئی تحقیق ضروری


بھوپال میں ہومیو پیتھی ڈاکٹروں کا دو روزہ سیمینار شروع

بھوپال،24 جنوری (ہ س)۔ وزارت مرکز آیوش کے سکریٹری ویدھ راجیش کوٹیچا نے کہا ہے کہ ملک میں موجود ہومیوطریقہ علاج کو عالمی سطحی بنانے کیلئے مسلسل نئی -نئی تحقیقات کئے جانے کی ضرورت ہے ۔ انہوںنے کہاک گذشتہ 8 سال میں ہندوستانی طریقہ علاج کے شعبہ میں ترقی کیلئے انفرااسٹریکچر کے شعبہ میں متعدد قابل ذکر کام ہوئے ہیں۔ مرکزی سکریٹری آیوش آج بھوپال میں پورے ملک کے ہومیوپیتھی کالجوں کے پرنسپلس اور ڈاکٹروں کے دو روزہ قومی سیمینار کو خطاب کر رہے تھے۔ قومی سیمینار کا انعقاد آیوش احاطہ ایم اے سی ٹی ہلس کے آیوش آڈیٹوریم میں کیاجارہاہے۔

مرکزی سکریٹری کوٹیچا نے کہاکہ گذشتہ کچھ سالوں میں ہندوستانی طریقہ علاج کی معیشت 21 ہزار کروڑ سے بڑھ کر ایک لاکھ کروڑروپے سے زیادہ ہو گئی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ہومیوپیتھی تعلیمی کورسوں میں نئی تعلیمی پالیسی کے مطابق مزید اصلاحات کئے جانے کی ضرورت ہے ۔ اصلاحات کے بعد ہی ملک میں ہومیوپیتھی کے شعبہ میں عالمی سطحی ڈاکٹروں کی خدمات ملک سکیںگی۔ پروگرام میں خاص مقرر نیشنل ہومیوپیتھی کمیشن کے چیئرمیں ڈاکٹر انل کھرانہ نے کہاکہ ملک میں علاج کے شعبہ میں ہومیوپیتھی کی توسیع کے بہت امکانات ہیں۔ اس کیلئے پالیسی کے مطابق ٹیم جذبہ کے ساتھ کام کئے جانے کی ضرورت ہے ۔

مرکزی آیوش وزارت کی صلاحکار کمیٹی کے رکن اشوک وارشنے نے کہاکہ ملک میں عوام الناس ہومیوپیتھی طریقہ علاج کووسیع طور سے اپنانے کی خواہش رکھتے ہیں۔ اس کیلئے ان کی رسائی بڑھانے کی ضرورت ہے ۔ انہوںنے ہومیوپیتھی ریسرد اسکالرس کو تمام طریقہ کی مدد دیئے جانے کی ضرورت بتائی ۔ پرنسپل سکریٹری آیوش مسٹ رپرتیک ہجیلا نے بتایاکہ کورونا بحران کے دور میں عوام کا ہندوستانی طریقہ علاج کے تئیں اعتماد بڑھا ہے ۔ انہوںنے آیوش کیور ایپ میں حاصل قابل ذکر فراہمیوں کی جانکاری دی۔ انہوںنے بتایاکہ یوگ سے نروگ پروگرام کو وزیراعلیٰ کا ایکسی لینس ایوارڈ بھی ملا ہے ۔ سیمینار کے دوسرے دن 25 جنوری کو مختلف سیشنوں میں ہومیوپیتھی کے شعبہ میں تفصیل سے بات چیت ہوگی۔

ہندوستھان سماچار//سلام


 rajesh pande