
ممبئی، 5 دسمبر (ہ س)۔ ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے جمعہ کو جی ایس ٹی کی شرح میں کمی اور کھانے -پینے کی اشیا کی قیمتوں میں تیزی سے کمی کے پیش نظر رواں مالی سال 2025-26 کے لئے اپنے افراط زر کے تخمینے کو 2.6 فیصد سے کم کر کے 2 فیصد کر دیا ہے ۔گورنر سنجے ملہوترا نے کہا کہ مہنگائی میں کمی کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں بہتری کی وجہ سے ہوئی ہے۔
آر بی آئی کے گورنر سنجے ملہوترا نے یہاں مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) کی تین روزہ جائزہ میٹنگ میں لیے گئے فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مجموعی افراط زر اکتوبر میں متوقع سے کم رہنے کا امکان ہے۔ اس کی بنیادی وجہ کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں کمی ہے۔ ان تمام عوامل کو مدنظر رکھتے ہوئے، ملہوترا نے کہا کہ مالی سال 2025-26 کے لیے کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) پر مبنی خوردہ افراط زر اب 2 فیصد رہنے کا امکان ہے۔ انہوں نے اس کی تیسری سہ ماہی میں 0.6 فیصد اور چوتھی سہ ماہی میں 2.9 فیصد رہنے کا تخمینہ لگایا۔ آر بی آئی کے گورنر نے کہا کہ مالی سال 2026-27 کی پہلی اور دوسری سہ ماہی کے لیے سی پی آئی پر مبنی خوردہ افراط زر بالترتیب 3.9 فیصد اور 4.0 فیصد رہنے کا امکان ہے۔
مہنگائی کے نقطہ نظر کے بارے میں، سنجے ملہوترا نے کہا کہ خریف کی زیادہ پیداوار، ربیع کی اچھی بوائی، آبی ذخائر کی مناسب سطح اور مٹی کی سازگار نمی نے خوراک کی فراہمی کے امکانات کو بہتر بنایا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ چند دھاتوں کو چھوڑ کر،بین الاقوامی اجناس کی قیمتوں میں آگے چل کرنرمی کی توقع ہے۔ سنجے ملہوترا نے مزید کہا کہ بنیادی افراط زر کا دباؤ اور بھی کم ہے، کیونکہ قیمتی دھات کی قیمتوں میں اضافے کا اثر تقریباً 0.50 فیصد ہے، جس کے خطرات دونوں طرف برابر ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ خوردہ مہنگائی کی شرح اکتوبر میں 0.25 فیصد کی ریکارڈ کم ترین سطح پر آ گئی تھی، جس کی بنیادی وجہ سبزیوں، پھلوں اور دیگر کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں زبردست کمی اور جی ایس ٹی کی شرح میں کمی تھی۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد