
برسبین، 5 دسمبر (ہ س)۔ آسٹریلیا کے ذریعے برسبین ٹیسٹ سے تجربہ کار اسپنر ناتھن لائن کو باہر کرنے کے فیصلے نے انگلینڈ کے سلامی بلے باز زیک کرولی کی بلے بازی کو آسان بنا دیا۔ کرولی نے تسلیم کیا کہ پوری طرح تیز گیند بازی اٹیک کا سامنا کرتے ہوئے انہیں اپنی لے پانے میں مدد ملی۔
گابا میں کھیلے جا رہے پنک بال ٹیسٹ کے پہلے دن کئی موقعوں پر آسٹریلیا کو لائن کی کمی کھلی۔ دن کا کھیل ختم ہونے تک انگلینڈ 9 وکٹ پر 325 رن بنا کر مضبوط صورتحال میں رہا۔ بنا اسپن کھیلے آسٹریلیا اپنے اوور ریٹ میں 8 اوور پیچھے رہ گئی، جس سے ڈبلیو ٹی سی پوائنٹس کٹ سکتے ہیں۔
گیند کی حالت بگڑنے کے بعد جوفرا آرچر اور جو روٹ نے آخری وکٹ کے لیے 61 رنوں کی اہم پارٹنرشپ کر کے آسٹریلیائی پیسرز کو چھکا دیا۔ یہ جوڑی دن کی روشنی میں جمعہ کو آگے بلے بازی کرنے اترے گی۔
اس سے پہلے کرولی نے 76 رن بنائے، جو آسٹریلیا میں ان کا دوسرا سب سے بڑا اسکور ہے، جبکہ روٹ (135*، ناٹ آوٹ) نے 30 اننگز بعد آسٹریلیائی سرزمین پر سنچری بنائی۔
کرولی نے کہا کہ پرتھ میں خراب بلے بازی کے سبب دباو میں چل رہی انگلینڈ ٹیم کو آسٹریلیائی ٹیم میں لائن کا نام نہ دیکھ کر حیرانی ہوئی۔
اسٹارک کو چھوڑ کر سبھی آسٹریلیائی گیند باز دائیں ہاتھ کے درمیانی رفتار کے پیسر تھے۔ نیسر، کیمرون گرین، اسکاٹ بولینڈ اور برینڈن ڈوگیٹ نے مل کر 249 رن دے کر صرف 2 وکٹ لیے، جبکہ اسٹارک نے 71/6 لے کر زیادہ تر نقصان کیا۔
کرولی نے مانا کہ گیند بازی میں تنوع نہ ہونے سے بلے بازی آسان ہوئی۔
دن کے کھیل کے بعد کرولی نے صحافیوں سے بات چیت میں کہا، ”چاروں سیمرز کے خلاف ایک لے حاصل ہو جاتی ہے۔ جیسے جیسے کھیل آگے بڑھا، بلے بازی آسان ہوتی گئی۔“
وہیں مچل اسٹارک نے حالانکہ حملے میں تنوع کی کمی کو لے کر تشویش جتانے سے انکار کیا۔
انہوں نے کہا، ”رفتار سب کچھ نہیں ہے۔ یہی کمبینیشن ہم نے اس ہفتے چنا ہے۔“
انہوں نے کہا کہ لائن کے بنا بھی ان پر کسی اضافی دباؤ کا احساس نہیں تھا۔
لائن کو ٹاس سے صرف ایک گھنٹے پہلے ٹیم سے باہر کیے جانے کی خبر ملی۔
انہوں نے کہا، ”یہ ان کے لیے مشکل فیصلہ ہے۔ ہر کھلاڑی ہر میچ کھیلنا چاہتا ہے، سلیکٹرز نے حالات دیکھ کر یہ کمبینیشن چنا ہے۔ یہ کسی بھی طرح لائن کی صلاحیت پر سوال نہیں اٹھتا ہے۔“
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / انظر حسن