
تل ابیب،31دسمبر(ہ س)۔اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے ایران کو خوف ناک نتائج کی دھمکی دی ہے، جو ان کے مطابق تہران کی جانب سے اپنی جوہری اور بیلسٹک صلاحیتوں کو دوبارہ بحال کرنے کی کوششوں کا رد عمل ہے۔فوکس نیوز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں بنیامین نیتن یاہو نے کہا ایران ان مقامات پر اپنی جوہری صلاحیتیں دوبارہ تعمیر کرنے کی کوشش کر رہا ہے جہاں بم باری نہیں کی گئی تھی اور وہ بیلسٹک میزائل بنانے کی اپنی صلاحیت کو بھی بحال کرنا چاہتا ہے۔اسرائیلی وزیر اعظم نے مزید کہا دو ہفتے قبل میرے سامنے ایسی فوجی مشقوں کے بارے میں معلومات پیش کی گئی تھیں جن میں بیلسٹک میزائل داغنا شامل تھا، اور میں نے اس وقت بھی کہا تھا کہ اس فعل کے نتائج بہت بھیانک ہوں گے۔
غزہ کی صورت حال پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے اشارہ کیا کہ حماس تنظیم نے نہتا ہونے کا وعدہ کیا تھا، لیکن اب بھی اس کے پاس 60 ہزار بندوقیں موجود ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ غزہ کی پٹی میں نئی حکومت کی تشکیل ممکن ہے، لیکن اس کے لیے حماس کا ختم ہونا ضروری ہے۔جنگ بندی کے دوران غزہ کی پٹی میں اسرائیلی حملوں اور اس پر امریکی موقف کے حوالے سے بنیامین نیتن یاہو نے کہا صدر ٹرمپ اور میں مکمل ہم آہنگ تھے ... اور میں نے ان کی جانب سے جنگ بندی کے دوران ہمارے حملوں کے بارے میں کوئی شکایت نہیں سنی۔مغربی کنارے کی صورت حال کے بارے میں بنیامین نیتن یاہو نے کہاتقریباً 70 کے قریب لڑکے مسمار شدہ گھروں سے آتے ہیں اور زیتون کے درخت اکھاڑ دیتے ہیں۔ اس بات کو مبالغہ آرائی کے ساتھ پیش کیا جاتا ہے اور میں اسے روکنے کے لیے خصوصی کوششیں کر رہا ہوں۔ لیکن ان (لڑکوں) کے اور آباد کاروں کے خلاف ہونے والے تقریباً 1000 دہشت گردانہ حملوں کے درمیان کوئی موازنہ نہیں ہے۔ ہم اپنے اور فلسطینیوں کے لیے انفراسٹرکچر تعمیر کرنا چاہتے ہیں، لیکن ہمیں علاقے میں فوجی کنٹرول برقرار رکھنا ہوگا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan