انسانی ہمدردی کے بغیر زندہ رہنا مشکل ہے: موہن بھاگوت
رائے پور، 31 دسمبر (ہ س)۔ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سربراہ ڈاکٹر موہن بھاگوت نے بدھ کو کہا کہ انسانی ہمدردی کے بغیر زندہ رہنا مشکل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نوجوان معاشرے کی سمت کی تشکیل میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ ڈاکٹر بھاگوت نے یہا
انسانی ہمدردی کے بغیر زندہ رہنا مشکل ہے: موہن بھاگوت


رائے پور، 31 دسمبر (ہ س)۔

راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سربراہ ڈاکٹر موہن بھاگوت نے بدھ کو کہا کہ انسانی ہمدردی کے بغیر زندہ رہنا مشکل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نوجوان معاشرے کی سمت کی تشکیل میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ ڈاکٹر بھاگوت نے یہاں ایمس کے آڈیٹوریم میں منعقدہ یوتھ ڈائیلاگ پروگرام سے خطاب کیا۔ انہوں نے نوجوانوں کے ساتھ قوم کی تعمیر میں ان کے کردار، کیریئر کے ساتھ سماجی خدشات، ثقافتی شعور، اور پانچ تبدیلیاں (سماجی ہم آہنگی، ماحولیات، خاندانی روشن خیالی وغیرہ) جیسے موضوعات پر گفتگو کی۔ ڈاکٹرز، انجینئرز، وکلاء ، چارٹرڈ اکاو¿نٹنٹس، اسٹارٹ اپ انٹرپرینیورز اور سماجی شعبے سے تعلق رکھنے والے تقریباً 2000 نوجوانوں کو اس مکالمے میں مدعو کیا گیا تھا۔ ڈاکٹر بھاگوت نے نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ اپنے کیریئر کے ساتھ ساتھ ثقافتی شعور اور سماجی فکروں میں بھی مصروف رہیں۔ اراولی پہاڑوں کے بارے میں سرسنگھ چالک ڈاکٹر بھاگوت نے کہا کہ دنیا نے ابھی تک کوئی ایسا ترقیاتی ماڈل نہیں دریافت کیا ہے جس میں ماحول اور ترقی ساتھ ساتھ چل سکے۔

انہوں نے کہا کہ انفراسٹرکچر اور ماحولیات دونوں کی متوازی ترقی کو یقینی بناتے ہوئے ایک متوازن متبادل تلاش کرنا ہوگا۔ نوجوانوں اور بڑھتی ہوئی نشے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ آج کے نوجوان خود کو الگ تھلگ محسوس کرتے ہیں۔ خاندان سے رابطہ کم ہو گیا ہے۔ اس کمیونیکیشن کی کمی کی وجہ سے موبائل فون اور منشیات کی لت نوجوانوں کا متبادل بن رہی ہے۔

تبدیلی مذہب کے بارے میں ڈاکٹر بھاگوت نے کہا کہ ہمیں ان تک پہنچنا چاہئے اور انہیں احترام اور محبت پیش کرنی چاہئے۔ ہمیں ان کی پسماندگی سے آگے بڑھنے کے لیے کچھ کرنا چاہیے۔ اس سے انہیں یقین ہو جائے گا کہ ہمارے لوگ ہمارے ساتھ کھڑے ہیں اور وہ اپنی اصلی شکل میں واپس آنا شروع ہو جائیں گے، لیکن ہمیں ان میں اعتماد پیدا کرنا ہوگا۔

ڈاکٹر بھاگوت نے کہا کہ بدعنوانی اور سماجی برائیوں کو نہ صرف قانون کے ذریعے بلکہ کردار سازی کے ذریعے بھی ختم کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے نوجوانوں کو نظم و ضبط اور اخلاقی اقدار کو اپنانے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے انہیں سوشل میڈیا کے ضرورت سے زیادہ اثر و رسوخ، منشیات کے استعمال، اور دیگر خلفشار سے خبردار کیا جو سماجی ٹوٹ پھوٹ کا باعث بن سکتے ہیں۔ اکٹر بھاگوت نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ انڈیا فرسٹ کے وزن کو اپنائیں اور ہندوستان کو عالمی بہبود کے لیے ایک طاقتور ملک بنانے میں اپنا حصہ ڈالیں۔

ہندستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande