رام جی بل پر عوام کو گمراہ کرنے والی کانگریس آج بے قیادت اور بے سمت ہے: بی جے پی
بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری ارون سنگھ نے رائے پور میں کانگریس کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا، ’’اب، 100 دن کے کام کے بجائے، منریگا کے تحت 125 دن دستیاب ہوں گے۔‘‘ رائے پور، 30 دسمبر (ہ س)۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے قومی جنرل سکریٹری ارون سنگ
بیان


بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری ارون سنگھ نے رائے پور میں کانگریس کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا، ’’اب، 100 دن کے کام کے بجائے، منریگا کے تحت 125 دن دستیاب ہوں گے۔‘‘

رائے پور، 30 دسمبر (ہ س)۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے قومی جنرل سکریٹری ارون سنگھ نے کانگریس قائدین پر الزام لگایا کہ وہ جان بوجھ کر پارلیمنٹ کے اہم اجلاس میں خلل ڈال رہے ہیں اور ترقی یافتہ ہندوستان سے متعلق جی-رام جی بل منصوبے کے بارے میں عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس آج بے قیادت، بے سمت اور کنفیوژن کی حالت میں ہے۔

بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری ارون سنگھ چھتیس گڑھ کے دورے پر منگل کو رائے پور پہنچے۔ کشابھاو ٹھاکرے کیمپس میں ایک پریس کانفرنس میں ارون سنگھ نے کانگریس پر سخت نکتہ چینی کی۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے جان بوجھ کر پارلیمنٹ کے اہم اجلاس میں خلل ڈالا۔ کانگریس 'جی-رام جی بل' کی بھی مخالفت کر رہی ہے، جب کہ اس بل میں فیصلے لینے کا حق مکمل طور پر گرام سبھا اور گرام پنچایت کے پاس ہے۔ کانگریس یہ بھرم پھیلا رہی ہے کہ تمام فیصلے مرکزی حکومت کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی وزیر شیوراج سنگھ چوہان نے خط لکھ کر نچلی سطح تک درست معلومات فراہم کرنے کی ہدایات دی ہیں۔

بی جے پی لیڈر ارون سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کی قیادت میں ملک نکسل فری بننے کی طرف بڑھ رہا ہے۔ نکسل سے متاثرہ علاقوں کو ہتھیاروں سے پاک کرنے اور انہیں ترقی کے دھارے میں شامل کرنے کے لیے سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہندوستان مستقبل میں دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بن جائے گا۔ نامہ نگاروں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری ارون سنگھ نے کہا کہ کانگریس کے پاس لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں کوئی ٹھوس مسئلہ نہیں بچا ہے۔ کانگریس قائدین حقائق کو پیش کرنے یا عوامی مفاد کے مسائل پر سنجیدہ بات چیت کرنے سے قاصر ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں ارون سنگھ نے کہا کہ پہلے منریگا کے تحت صرف 100 دن کا کام دستیاب تھا، لیکن اب اسے بڑھا کر 125 دن کیا جا رہا ہے، جس سے گاؤں والوں کو مزید روزگار ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ پہلے منریگا کے کام صرف سطحی تھے، جہاں بار بار ایک ہی گڑھے کو کھودنے اور بھرنے کا کھیل چل رہا تھا، لیکن اب گاؤں میں حقیقی اور پائیدار ترقیاتی کام ہوں گے۔ انہوں نے مغربی بنگال میں منریگا میں بڑے پیمانے پر بدعنوانی کا الزام لگایا اور کہا کہ ترنمول کانگریس کی حکومت نے غریبوں کے حقوق سے غداری کی ہے۔ ارون سنگھ نے کہا کہ ممتا بنرجی کی حکومت خوشامد کی سیاست کر رہی ہے اور اس بار مغربی بنگال کے عوام اقتدار بی جے پی کو سونپنے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کے لیے نچلی سطح پر ٹھوس اقدامات کر رہی ہے، اس کے باوجود مفاد عامہ کے جی-رامجی بل کی مخالفت کی جا رہی ہے، جو کہ بدقسمتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس ہر مثبت اقدام کی مخالفت کرنے کی عادی ہو چکی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ عوام کانگریس کو مسترد کر رہے ہیں اور پارٹی کی شکست کا سلسلہ جاری ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ آسام، تمل ناڈو اور مغربی بنگال میں آنے والے انتخابات میں کانگریس کو عبرتناک شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔ آج کانگریس بے قیادت، بے سمت اور تذبذب کا شکار ہے۔

ارون سنگھ نے کہا کہ پردھان منتری آواس یوجنا، آیوشمان بھارت یوجنا، برقی کاری اور نیادا نیلنار یوجنا جیسی عوامی بہبود کی اسکیموں نے بڑے پیمانے پر فائدہ اٹھایا ہے۔ پہلے جی ڈی پی میں نکسل متاثرہ علاقوں کا حصہ کم تھا، لیکن اب ان علاقوں کی اقتصادی شراکت میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ آنے والے وقت میں ہندوستان دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بن جائے گا۔ چھتیس گڑھ میں ڈبل انجن حکومت کے دو سال مکمل ہونے کا ذکر کرتے ہوئے ارون سنگھ نے کہا کہ ریاست میں نئی ​​سرمایہ کاری آرہی ہے اور صنعت کاروں کی دلچسپی بڑھی ہے۔ جل جیون مشن کے ذریعے ہر گھر تک پانی پہنچایا گیا ہے اور حکومت کا بنیادی مقصد اسکیموں کی تکمیل ہے۔

سناتن دھرم اور کہانی سنانے والوں کے بارے میں کانگریس لیڈروں کے بیانات کا جواب دیتے ہوئے ارون سنگھ نے کہا کہ کانگریس اور اس کے لیڈر سناتن دھرم کو گالی دینے سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ انہوں نے راہل گاندھی کو بھی نشانہ بناتے ہوئے پوچھا کہ رام مندر کی مخالفت کرنے والوں سے اس سے زیادہ کیا امید کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کے راہل گاندھی مہاتما گاندھی کے نظریات کے گاندھی نہیں ہیں۔

چھتیس گڑھ کی بی جے پی حکومت کی تعریف کرتے ہوئے ارون سنگھ نے کہا کہ ڈبل انجن والی حکومت ریاست میں تیزی سے ترقیاتی کام کر رہی ہے اور بی جے پی تنظیم بھی لوگوں کے درمیان مسلسل سرگرم ہے۔ آر ایس ایس پر تبصرے سے متعلق دگ وجے سنگھ کے بیان کے بارے میں پوچھے جانے پر ارون سنگھ نے کہا کہ دگ وجے سنگھ نے ہمیشہ سنگھ اور بی جے پی کو گالی دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ممکن ہے کہ دگ وجے سنگھ کو لمحہ فکریہ ہوا ہو لیکن بی جے پی اتنی بڑی طاقت ہے کہ اس میں کسی کو زبردستی ڈالنے کی ضرورت نہیں ہے۔

پریس کانفرنس میں بی جے پی کے ریاستی صدر کرن سنگھ دیو اور دیگر عہدیدار بھی موجود تھے۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande